ریاض میں شاہ سلمان فضائی اڈے کا وسطی سیکٹر مکمل طور پر فعال، سعودی عرب نےدفاعی صلاحیتوں میں نیا سنگ میل کرلیا
ریاض: سعودی عرب میں ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے آج دارالحکومت ریاض میں شاہ سلمان فضائی اڈے کے وسطی سیکٹر کے جدید مراکز کا شاندار افتتاح کیا۔ یہ منصوبہ سعودی روئل ایئرفورس کی جنگی تیاری اور دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے جاری تزویراتی ترقیاتی اقدامات کا حصہ ہے۔
شاہ سلمان فضائی اڈے میں مجموعی طور پر 115 عمارتیں شامل ہیں، جن کا کل رقبہ ایک لاکھ 26 ہزار مربع میٹر سے زائد ہے۔ ان میں مرکزی اور متوازی رن ویز، طیاروں کی پارکنگ کے لیے وسیع سایہ دار علاقے، ہیلی کاپٹر لینڈنگ زون، جدید طیارہ ہینگر، ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور کے ساتھ فنی، انتظامی، رہائشی اور حفاظتی سہولیات شامل ہیں۔
اس منصوبے کی تعمیر کا ابتدائی مرحلہ 2021 کی تیسری سہ ماہی میں شروع ہوا اور وسطی سیکٹر کی تعمیر میں تقریباً 38 ماہ لگے۔ اڈے کو "سلمانی طرز” کے مطابق ڈیزائن کیا گیا تاکہ ریاض کی معمارانہ شناخت اجاگر کی جا سکے اور شہر کی جدید عمرانی ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔
سعودی وزیرِ دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے پلیٹ فارم "ایکس” پر بیان کرتے ہوئے کہا
"وزارتِ دفاع کے لیے یہ فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ ہم محترم ولی عہد اور وزیرِ اعظم کی موجودگی میں شاہ سلمان فضائی اڈے کے وسطی سیکٹر کی سہولتوں کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے۔ یہ عالی مرتبت عنایت وزارت کی مسلسل ترقی اور ملکی دفاعی صلاحیتوں میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے، تاکہ وطن کی سلامتی اور امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
ماہرین کے مطابق، شاہ سلمان فضائی اڈے کی یہ جدید سہولتیں سعودی عرب کی فضائی دفاعی حکمت عملی میں ایک نیا سنگ میل ہیں، جو نہ صرف ملک کے دفاعی نظام کو مزید مؤثر بنائیں گی بلکہ ریاض کی معمارانہ شناخت اور شہری ترقی کے ساتھ بھی ہم آہنگ ہوں گی۔
