کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر (KSrelief) کے نگران اعلیٰ ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے بتایا کہ سعودی عرب نے 1996 سے 2024 کے دوران 170 ممالک میں 133 ارب ڈالرز کی انسانی امداد فراہم کی ہے۔ انہوں نے یہ بات واشنگٹن میں نیشنل کونسل برائے یو ایس-عرب تعلقات کے اجلاس میں کہی، جہاں انہوں نے دنیا بھر میں انسانی مسائل کے حل میں سعودی عرب کی خدمات پر روشنی بھی ڈالی۔
ڈاکٹر عبداللہ نے وضاحت کی کہ بڑھتے ہوئے اخراجات اور محدود فنڈنگ کے ذرائع انسانی امداد کی راہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں، خاص طور پر لبنان، فلسطین، اور سوڈان جیسے بحران زدہ علاقوں میں۔
لبنان میں KSrelief نے ایک ایئرلفٹ کے ذریعے فوری مدد فراہم کی، جس میں 22 طیارے کھانے، طبی سامان اور پناہ کی چیزیں لے کر پہنچے، اور یہ سب سعودی قیادت کی ہدایت پر ہوا۔
ڈاکٹر عبداللہ نے 2024 کے لیے اقوام متحدہ کی انسانی ردعمل کی منصوبہ بندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 49 ارب ڈالر میں سے صرف 37.5 فیصد یعنی 18 ارب ڈالر ہی جمع ہو پائے ہیں۔ انہوں نے اقتصادی اتار چڑھاؤ، موسمیاتی تبدیلی، اور امدادی کارکنوں کے لیے خطرات جیسے مسائل کو انسانی بحران میں اضافے کا سبب بتایا۔
2015 میں KSrelief کے قیام کے بعد سے، ادارے نے 104 ممالک میں 7.1 ارب ڈالر سے زائد کے 3,105 منصوبے شروع کیے ہیں۔ ان میں سے یمن کو سب سے زیادہ مدد ملی ہے۔
خواتین کی حمایت کے لیے KSrelief نے 1,017 منصوبے شروع کیے ہیں، جن سے 15 کروڑ سے زائد خواتین کو فائدہ پہنچا۔ اسی طرح بچوں کے لیے بھی KSrelief نے 953 منصوبے شروع کیے ہیں، جن کی مجموعی مالیت 909 ملین ڈالر سے زیادہ ہے اور ان سے 18 کروڑ 10 لاکھ بچے مستفید ہوئے ہیں۔
سعودی عرب کے اقدامات میں، ڈاکٹر عبداللہ نے سعودی امداد پلیٹ فارم، بے گھر افراد اور پناہ گزینوں کی مدد کے پلیٹ فارم، نیشنل والنٹیئر پورٹل، اور الیکٹرانک ڈونیشن پلیٹ فارم (سہم) پر بھی روشنی ڈالی، جو امداد کے عمل کو آسان بناتے ہیں۔
سعودی عرب دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جو پناہ گزینوں کو پناہ دیتے ہیں، جنہیں یہاں "مہمان” کہا جاتا ہے۔ سعودی عرب میں 11 لاکھ سے زائد پناہ گزین ہیں، جن میں 5 لاکھ 61 ہزار یمنی، 2 لاکھ 62 ہزار شامی اور 2 لاکھ 69 ہزار روہنگیا شامل ہیں، اور انہیں مفت صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔
غزہ میں بحران کے دوران سعودی عرب نے فلسطینی عوام کے لیے فوری طور پر 186 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی، جس کے تحت 54 طیاروں اور 8 جہازوں کے ذریعے خوراک اور طبی سامان پہنچایا گیا۔ یہ امداد بارڈر کی بندش کے باوجود جاری رکھی گئی ہے۔
سوڈان میں حالیہ بحران کے دوران، سعودی عرب نے 12 کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کی اسی طرح سعودی عرب نے یوکرین کے انسانی بحران کے لیے بھی 40 کروڑ ڈالر کا وعدہ کیا ہے، اور 21 طیارے امدادی سامان لے کر روانہ کیے ہیں۔
ترکیہ میں، KSrelief کے "سعودی سماع پروگرام” نے زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے سماعت بحالی اور کوکلیئر امپلانٹ کی سہولت فراہم کی۔ یہ پروگرام دنیا کا سب سے بڑا سماعت بحالی کا پروگرام ہے اور اس میں ترکیہ کے لیے 2500 عارضی رہائشی یونٹ بھی شامل ہیں۔
سعودی عرب کا "سیامی جڑواں بچوں کا پروگرام” بھی قابل ذکر ہے،اس ماہ ریاض میں سعودی سیامی جڑواں بچوں کے پروگرام کی 30 سالہ خدمات کے اعزاز میں ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ مزید برآں، KSrelief اگلے سال فروری 2025 میں چوتھی "ریاض انٹرنیشنل ہیومینیٹیرین فورم” کا انعقاد کرے گا، جس میں عالمی ماہرین انسانی مسائل کے حل پر تبادلہ خیال کریں گے۔