جنوبی کوریا میں اپوزیشن نے پہلے بھی سابق صدر یون سک یول کے خلاف دو مواخذے کی تحریکیں پیش کی تھیں۔ پہلی ناکام رہی، لیکن دوسری تحریک کامیاب ہونے کے بعد صدر یون کو اپنا عہدہ چھوڑنا پڑا۔ اب اپوزیشن نے قائم مقام صدر ہان ڈک سو کے خلاف بھی مواخذے کی تحریک پیش کر دی ہے۔
یہ تحریک اس وقت سامنے آئی جب ہان ڈک سو نے سابق صدر یون کے خلاف مارشل لا نافذ کرنے اور خاتون اول پر رشوت کے الزامات کی تحقیقات کے لیے آئینی ججوں کی تقرری سے انکار کر دیا۔ اپوزیشن کے مطابق یہ تحقیقات ناگزیر تھیں، اور انکار پر مواخذے کا فیصلہ کیا گیا۔
غیر ملکی رپورٹس کے مطابق اپوزیشن اس اقدام کو احتساب کے لیے ضروری سمجھتی ہے۔ ہان کے اس انکار نے جنوبی کوریا کی سیاسی صورتحال کو مزید کشیدہ کر دیا ہے۔