اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گریٹر اسرائیل کا نقشہ جاری کردیا، اس نقشے میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے علاوہ اردن، شام، لبنان اور دیگر عرب ممالک کو اسرائیل کی صہیونی ریاست کا حصہ دکھایا گیا ہے۔
سعودی عرب سمیت تمام عرب ممالک نے اس نقشے کی شدید مذمت کی ہے۔
فلسطین، سعودی عرب، قطر، اردن، متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے نام نہاد تاریخی صیہونی ریاست کے متنازع نقشے کو رد کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیل کے انتہاپسند اقدامات پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ گریٹر اسرائیل کا جاری کردہ نقشہ، اسرائیلی حکام کے غاصبانہ ارادوں کو ظاہر کرتا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات فلسطینی علاقوں پر ناجائز قبضے کو مستحکم کرنے اور ریاستوں کی خودمختاری پر حملے اور عالمی قوانین کی خلاف وزی کا اظہار کرتے ہیں۔
قطر کی وزارت خارجہ نے عالمی برادری سے کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اسرائیل کی مذمت کی ہے۔ قطر کا کہنا ہے کہ یہ نقشہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ اسرائیل کو روکنا ہوگا، وہ مسلسل بین الاقوامی قوانین کو پامال کر رہا ہے، اس طرح خطے میں کبھی امن قائم نہیں ہوسکے گا۔
اسرائیل ایک طرف عرب دنیا پر قبضے کے خواب دیکھ رہا ہے تو دوسری جانب غزہ میں جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کرکے گزشتہ چوبیس گھنٹے میں مزید اکیاون فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی کردیے ہیں۔
سعودی عرب، قطر، امارات سمیت خطے کے کئی ممالک، غزہ میں امن کے لیے مذاکرات اور صلح کے دیر پا معاہدوں پر زور دے رہے ہیں جبکہ اسرائیل ایسے اقدامات کر رہا ہے جن سے دور دور تک سنجیدگی نظر نہیں آ رہی۔