لاس اینجلس کی حالیہ آگ سے اب تک ایک درجن سے زائد لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔ ہلاک شدگان میں آسٹریلوی اداکار روری سائکس بھی شامل ہیں۔ روری سائکس 90 کی دھائی میں مشہور ہوئے تھے۔ وہ اپنے خیمے میں سو رہے تھے کہ آگ کی لپیٹ میں آگئے۔
ان کی والدہ نے ان کی موت کے آخری لمحات کو انتہائی تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ ان کی والدہ نے بتلایا کہ وہ اسے بچانے کی پوری کوشش کرتی رہیں لیکن صورتحال اس کے کنٹرول سے باہر تھی۔
روری سائکس لاس اینجلس کے "سلیبرٹی سٹی” میں مقیم تھے۔
اداکار کی والدہ شیلی سائکس نے سوشل میڈیا پر ان کی موت کی خبر کا اعلان کرتے ہوئے لکھا کہ یہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ میں مالبو کی آگ میں اپنے خوبصورت بیٹے روری سائکس کی موت کا اعلان کر رہی ہوں۔ میرا دل بالکل ٹوٹ چکا ہے۔
شیلی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس کا بیٹا مالبو میں اپنے خاندان کی 17 ایکڑ جائیداد پر اس وقت اپنے کیبن میں مرگیا جب اس کے کیبن کی چھت پر لگی آگ کو پانی کے پائپ سے بجھانے کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ پانی کاٹ دیا گیا تھا۔
شیلی نے وضاحت کی کہ وہ روری سائیکس کو اس کے جلتے ہوئے گھر سے باہر نہیں نکال سکی کیونکہ اس کی صحت کی وجہ سے اسے چلنے میں دشواری کا سامنا تھا۔
اس کے علاوہ اس کا بازو بھی ٹوٹا ہوا تھا۔ 911 پر کال کرنے میں ناکام ہونے کے بعد میں مقامی فائر سٹیشن پر پہنچی لیکن جب میں مدد کے لیے واپس آئی، تب تک بہت دیر ہو چکی تھی اور روری کی موت کاربن مونو آکسائیڈ کے زہر سے ہو چکی تھی۔
شیلی نے بتلایا کہ میرا بیٹا میرے ساتھ ساؤتھ افریقہ اور دنیا کے دیگر ممالک کا سفر کرنے کے لیے پرجوش تھا۔ وہ اپنی بیماری سے صحت یاب ہو رہا تھا۔ مجھے دکھ ہے کہ میں اسے نہیں بچا سکی۔ اس نے اپنی صحت کے لیے بہت محنت کی تھی، کاش میں اسے بچا سکتی ہوتی۔
شیلی نے بتلایا کہ وہ مجھے بار بار جا نے کا کہہ رہا تھا لیکن میں نے اسے کہا کہ ایک ماں اپنے بیٹے کو ایسی حالت میں کیسے چھوڑ کر جا سکتی ہے۔
ماں نے بتایا کہ روری نے ضرورت مندوں کی مدد کے لیے ہیپی چیریٹی کی بنیاد رکھی تھی۔ وہ آٹھ سال کی عمر میں ایک متاثر کن مقرر تھا۔
واضح رہے لاس اینجلس میں آگ گزشتہ منگل کو لگی تھی اور اس نے پالیسیڈس اور مالیبو کے درمیان 38،000 ایکڑ رقبے کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔ 13،000 سے زیادہ عمارتوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
آگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔