دوحہ: اسرائیل اور حماس نے جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کرلیا ہے، غزہ کی پٹی میں 15 ماہ سے جاری تباہ کن جنگ کو روکنے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
قطری دارالحکومت میں کئی ہفتوں کے طویل مذاکرات کے بعد ہونے والے اس معاہدے میں حماس کے زیر حراست درجنوں یرغمالیوں کی مرحلہ وار رہائی، اسرائیل میں قید سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد کی واپسی کا وعدہ کیا گیا ہے۔
قطر اور حماس کے عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ معاہدہ طے پا گیا ہے جبکہ اسرائیل نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اس معاہدے کو ابھی اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی کابینہ سے منظوری درکار ہے، لیکن توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں اس پر عمل درآمد ہو جائے گا۔
توقع کی جا رہی ہے کہ اس معاہدے سے ابتدائی طور پر لڑائی کو 6 ہفتوں کے لیے روکا جائے گا۔ اس کے ساتھ جنگ کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے مذاکرات کا آغاز ہو گا۔
معاہدے میں یہ بالکل واضح نہیں ہے کہ کب اور کتنے بے گھر فلسطینی اپنے باقی ماندہ گھروں میں واپس جا سکیں گے اور کیا یہ معاہدہ جنگ کے مکمل خاتمے اور غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلاء کا باعث بنے گا۔
جنگ کے بعد کے غزہ کے بارے میں بہت سے اہم سوالات ابھی باقی ہیں، جن میں یہ بھی شامل ہے کہ اس علاقے پر اب کون حکومت کرے گا یا تعمیر نو کے مشکل ترین کام کی نگرانی کون کرے گا۔
تاہم اس امن معاہدے کے اعلان نے مہینوں سے جاری مذاکرات میں امید کی پہلی علامت پیش کی ہے کہ اسرائیل اور حماس شاید تاریخ کی سب سے زیادہ مہلک اور تباہ کن جنگ کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ایک ایسا تنازع ہے جس نے مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔
حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو سرحد پار سے حملہ کرکے اس جنگ کا آغاز کیا تھا جس میں تقریباً 1,200 اسرائیلی ہلاک اور 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ اسرائیل نے اس حملے کا شدید جواب دیا جس میں 46,000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
مقامی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، غزہ کی 90 فیصد آبادی کو بے گھر کر دیا گیا ہے۔ یہاں انسانی بحران جنم لے چکا ہے۔ جنوبی افریقہ، عرب ممالک اور یورپ کے بعض ممالک نے جوابی کاروائی میں زیادہ شدت دکھانے پر اسرائیل کی مذمت کی ہے۔
پوپ فرانسس سمیت دنیا کے ہر منصف مزاج ملک اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے، اسرائیلی رویے کو سخت غیر انسانی قرار دیتے ہوئے، عالمی عدالت انصاف سے اس پر تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔