امریکی استاد مارک فوگل، جنہیں روس میں غلط طریقے سے حراست میں لیا گیا تھا، بالآخر رہا کر دیا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اس پیش رفت کو ایک سفارتی پیش رفت قرار دیا ہے، جو یوکرین جنگ کے خاتمے کے مذاکرات میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
فوگل کو روس میں اگست 2021 میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ 14 سال کی قید کاٹ رہے تھے۔
ان کے اہل خانہ اور حامیوں کا کہنا تھا کہ وہ طبی مقاصد کے لیے تجویز کردہ بھنگ کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔
صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے دسمبر میں انہیں غلط طریقے سے حراست میں لیے گئے فرد کے طور پر نامزد کیا تھا۔
اس خصوصی رہائی کے بعد، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی، اسٹیو وٹکوف، فوگل کو لے کر روس سے امریکہ پہنچے۔
وہ وائٹ ہاؤس گئے، جہاں ٹرمپ نے ان کا استقبال کیا۔ فوگل امریکی پرچم اوڑھے ہوئے تھے اور ٹرمپ کے ساتھ کھڑے تھے۔
اپنی رہائی پر اظہار خیال کرتے ہوئے، فوگل نے کہا کہ وہ ہمیشہ ٹرمپ کے احسان مند رہیں گے۔
ان کے اہل خانہ سے بھی انہیں دن کے آخر تک دوبارہ ملنے کی توقع ہے۔
ٹرمپ نے مزید اعلان کیا کہ بدھ کے روز ایک اور امریکی شہری کو بھی رہا کیا جائے گا، لیکن انہوں نے اس شخص کا نام ظاہر کرنے یا یہ بتانے سے گریز کیا کہ وہ کس ملک میں زیر حراست ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ شخص بہت خاص ہے۔
ٹرمپ ماضی میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ اچھے تعلقات کا ذکر کر چکے ہیں۔
پچھلے مہینے، انہوں نے کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ روس کے ساتھ یوکرین جنگ کے معاملے پر "انتہائی سنجیدہ” مذاکرات کر رہی ہے۔
ابھی تک ماسکو کی جانب سے فوگل کی رہائی پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا۔