دنیا کی بڑھتی آبادی اور صحت کے جدید نظام کے درمیان، ایک ایسا ملک بھی موجود ہے جہاں نہ کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے اورنہ ہی کوئی اسپتال موجود ہے،یہ حیران کن حقیقت ویٹی کن سٹی کی ہے، جو دنیا کا سب سے چھوٹا خودمختار ملک ہونے کے ساتھ ساتھ کیتھولک چرچ کا روحانی اور انتظامی مرکز بھی ہے۔ 1929 میں وجود میں آنے والے اس ملک میں 96 سالوں سے کسی بچے کی پیدائش ریکارڈ نہیں کی گئی۔
آخر کیوں نہیں ہوتا یہاں کوئی پیدا؟اس کی بنیادی وجہ ویٹی کن سٹی کی مذہبی نوعیت ہے، جہاں زیادہ تر آبادی پادریوں اور مذہبی رہنماؤں پر مشتمل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں خاندان بنانے کا کوئی تصور نہیں۔ مزید یہ کہ اس چھوٹے سے ملک میں کوئی اسپتال بھی موجود نہیں، اور بیمار افراد یا حاملہ خواتین کو روم کے اسپتالوں میں علاج کے لیے بھیجا جاتا ہے۔
دنیا کا سب سے چھوٹا ریلوے اسٹیشن بھی یہاں موجودہے،دلچسپ بات یہ ہے کہ ویٹی کن سٹی نہ صرف بچوں کی پیدائش سے محروم ہے، بلکہ یہاں دنیا کا سب سے چھوٹا ریلوے اسٹیشن بھی موجود ہے، جو محض 300 میٹر طویل دو ٹریکس پر مشتمل ہے اور صرف کارگو ٹرانسپورٹ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
کیا یہ دنیا کی واحد جگہ ہے جہاں کوئی پیدائش نہیں ہوتی؟ نہیں ویٹی کن سٹی کے علاوہ پٹکیرن جزائر، جو برطانوی سمندر پار علاقہ ہے، میں بھی حالیہ برسوں میں کوئی پیدائش ریکارڈ نہیں ہوئی۔ مزید برآں، انٹارکٹیکا میں بھی کوئی مستقل آبادی نہیں، لہٰذا وہاں بھی کسی پیدائش کا امکان نہیں ہوتا۔تو جب دنیا کی آبادی بے تحاشہ بڑھ رہی ہے، ایسے میں ویٹی کن سٹی جیسے مقامات واقعی ایک انوکھا تضاد پیش کرتے ہیں