بی وائی ڈی نے ٹیسلا کو پیچھے چھوڑ کر الیکٹرک گاڑیوں کی دنیامیں نئے بادشاہ کا تاج پہن لیا
چین کی کارسازی بی وائی ڈی نے 2024 میں الیکٹرک وہیکل انڈسٹری کا نقشہ بدل کر رکھ دیا۔ رپورٹس کے مطابق، کمپنی نے گزشتہ سال 32لاکھ الیکٹرک گاڑیاں فروخت کر کے نہ صرف اپنی تاریخی کمائی کا ریکارڈ توڑا، بلکہ امریکی حریف ٹیسلا کو بھی 28لاکھ کے ساتھ پیچھے دھکیل دیا۔ یہ کامیابی صرف فروخت کی دوڑ نہیں، بلکہ چینی ٹیکنالوجی، سستی قیمتوں، اور گلوبل توسیع کی حکمت عملی کا شاندار مظاہرہ ہے۔
بی وائی ڈی نے 10,000 ڈالر سے کم قیمت والی گاڑیوں سے لے کر جدید ترین لگژری ماڈلز تک ہر طبقے کو اپنی گرفت میں لے کر ٹیسلا کے "پریمیم آنلی” ماڈل کو چیلنج کیا۔ کمپنی کا بلڈنگ بلاڈ بیٹری ٹیکنالوجیجس نے چارجنگ کا وقت آدھا کر دیا، اور یورپ سمیت 15 نئے ممالک میں پلانٹس کھولنے کی رفتار نے اسے عالمی صفِ اول میں لاکھڑا کیا۔ ٹیسلا کے لیے یہ ایک خطرناک صورتحال ہے، جبکہ چین کا "گرین سپر پاور” بننے کا خواب حقیقت کے قریب پہنچ گیا ہے۔
صنعت کے ماہرین کا کہنا ہے اب الیکٹرک انڈسٹری کی باگ ڈور بیجنگ کے ہاتھ میں ہے