گولسٹر شائر کے سائنسدانوں نے ایک ایسی انقلابی ڈیوائس تیار کی ہے جو چاند پر پینے کا صاف پانی بنا سکتی ہے، اس حیرت انگیز ایجاد کے بدلے برطانیہ کے معروف سائنسی ادارے نائیکر سائنٹیفک کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا انعام بھی دیا گیا ہے۔
یہ جدید سونو کیم سسٹم دراصل باورچی خانے میں استعمال ہونے والے مائیکرو ویو سے متاثر ہو کر بنایا گیا ہے۔ اس ڈیوائس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ مائیکرو ویو اور الٹرا ساؤنڈ ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے چاند کی منجمد مٹی میں موجود پانی کو نہ صرف کشید کرتی ہے بلکہ اس میں موجود آلودہ مرکبات کو بھی صاف کر دیتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ حیرت انگیز ٹیکنالوجی مستقبل میں چاند پر بھیجے جانے والے مشنز کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔ خلا نوردوں کو پانی کی فراہمی ایک بہت بڑا چیلنج ہے، اور اب یہ ٹیکنالوجی انہیں چاند پر ہی پانی تیار کرنے کی سہولت دے گی، جو کہ نہایت کم برقی توانائی میں ممکن ہوگا۔
ادارے کے ٹیکنیکل ڈائریکٹر، لولان کے مطابق ہم نے یہ ٹیکنالوجی منفی 200 ڈگری سیلسیئس درجہ حرارت، انتہائی کم کشش ثقل اور مکمل ویکیوم جیسے سخت ترین ماحول میں کامیابی سے آزمائی ہے۔یہ ہمارے لیےایک زبردست چیلنج تھامگر ہم نے اسے ممکن بنا دیا۔
یہ ایجاد خلا میں پانی کے مسئلے کا ایک شاندار حل ہے اور آنے والے قمری بیس کیمپ اور مریخ مشنز کے لیے ایک بڑی امید بن سکتی ہے۔ کیا مستقبل میں انسان واقعی چاند پر بسنے کے قابل ہو جائے گا؟ یہ ایجاد اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کا پہلا قدم ہے