نیویارک شہر کی مصروف فضاؤں میں کہرام مچ گیا جب ایک سیاحتی ہیلی کاپٹر پرواز کے فوراً بعد دریائے ہڈسن کی موجوں میں جا گرا۔
اس دل دہلا دینے والے واقعے میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد اپنی زندگی کی آخری پرواز پر روانہ ہوئے اور کبھی واپس نہ لوٹے۔
جاں بحق ہونے والوں میں تین معصوم بچے بھی شامل تھے۔
نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ ہلاک شدگان کا تعلق یورپی ملک سپین سے تھا، اور یہ خاندان نیویارک کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہیلی کاپٹر ٹور پر نکلا تھا۔
حادثہ مقامی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے کے قریب پیش آیا جب نیویارک ہیلی کاپٹرز ٹور کا بیل 206 ماڈل ہیلی کاپٹر، لوئر مین ہیٹن کے نزدیک اچانک توازن کھو بیٹھا اور سیدھا دریا میں جا گرا۔
حادثے کے فوری بعد شہر کی ریسکیو ٹیمیں، جن میں نیو یارک سٹی پولیس اور فائر ڈیپارٹمنٹ کے غوطہ خور شامل تھے، جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔
چار افراد کو جائے حادثہ پر ہی مردہ قرار دے دیا گیا جبکہ باقی دو افراد کو فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا، لیکن زخموں کی شدت کے باعث وہ بھی جانبر نہ ہو سکے۔
ریسکیو ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اور ایمرجنسی سروسز کی کئی کشتیاں حادثے کے مقام کے اردگرد گشت کر رہی ہیں۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) نے واقعے کی ابتدائی معلومات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک بیل 206 ہیلی کاپٹر تھا۔
حادثے کی جامع تحقیقات کا آغاز نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (NTSB) اور ایف اے اے کی مشترکہ ٹیم کی نگرانی میں کر دیا گیا ہے۔
یہ سانحہ نہ صرف نیویارک بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی افسوس کا باعث بنا ہے، جہاں ہزاروں افراد نے ہلاک ہونے والے سیاحوں کے لواحقین کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کیا۔
اس واقعے نے سیاحتی فضائی پروازوں کی حفاظت پر ایک نیا سوالیہ نشان لگا دیا ہے، اور امید کی جا رہی ہے کہ تحقیقات کے بعد مستقبل میں اس قسم کے حادثات سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں گے۔