امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ نے اب سے کچھ دیر پہلے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ٹیلی فون لائن پر گفتگو کی ہے۔ سعودی ولی عہد نے انھیں الیکشن جیتنے پر مبارکباد پیش کی۔ صدر ٹرمپ نے شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا اور سعودی عرب کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنی الیکشن مہم کے دوران عوامی تقاریر اور ٹی وی انٹرویوز میں سعودی فرمانروا ملک سلمان بن عبد العزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تعریف کرتے ہوئے انھیں "عظیم” انسان قرار دیا تھا۔ اور شہزادہ محمد بن سلمان کے متعلق کہا تھا کہ وہ ایک وژنری لیڈر ہیں۔
یہ بھی واضح ہے کہ سعودی عرب کے حکمرانوں کے سابق امریکی ایڈمنسٹریشن (جوبائڈن ایڈمنسٹریشن) کے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار رہے۔ اس کی وجہ شاید صدر جوبائڈن کی پچھلے الیکشن کے دوران عوامی رابطہ مہم میں سعودی عرب کے خلاف تقایر بھی تھیں۔
بعد ازاں صدر جوبائڈن کے جھکاؤ کے باوجود سعودی حکمرانوں نے کسی خاص گرمجوشی سے اجتناب کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو سفارتی اور سیاسی محاذ پر نہ خراب ہونے دیا اور نہ مزید آگے بڑھنے دیا۔ صدر جو بائڈن کے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی حکام کی طرف سے، صدر ٹرمپ کے دورے جیسی گرمجوشی بھی نہیں دکھائی گئی تھی۔
اب جبکہ صدر ٹرمپ حیران کن طور پر دوسری بار امریکہ کے صدر منتخب ہوگئے ہیں تو امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں بہتری اور گرمجوشی دکھائی دے رہی ہے۔ پہلے صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کو سلام بھیجا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس کے بعد سعودی ولی عہد نے صدر ٹرمپ کو فون کیا اور جیت کی مبارکباد دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ دن بھر کی مصروفیات کے بعد کافی تھک چکے تھے اور ملک کے اندر اور باہر سے کوئی کال موصول نہیں کر رہے تھے اور نہ ہی آئندہ کچھ گھنٹوں کے لیے کسی سے ملاقات کے لیے تیار تھے۔ تاہم جب انھیں کہا گیا کہ شہزادہ محمد بن سلمان بات کرنا چاہتے ہیں تو صدر ٹرمپ نے فوری طور پر بات کی اور تبادلہ خیال کیا۔