ترکی کے صدر رجب اردوغان نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں جاری حالیہ تبدیلی شامیوں کا اندرونی معاملہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ شامی اپنا فیصلہ خود کر رہے ہیں، انھیں یہ فیصلہ کرنے کا حق ہے، ہمیں یا کسی اور کو ان کے معاملے میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے اور نہ ہی ہمیں اس کا حق حاصل ہے۔
واضح رہے کہ بشار الاسد کے حامیوں کی طرف سے ترکی پر ھیئۃ تحریر الشام کی مدد کا الزام ہے۔ تاہم ترک صدر نے شام میں جاری لہر کو شام کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا ہے۔
دوسری طرف شامی حریت پسند تیزی سے دمشق کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ وہ ادلب، حلب، حماۃ، اور حمص بغیر مزاحمت کے فتح کرچکے ہیں۔
تاہم انھیں دمشق میں مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیونکہ دمشق میں شام کی سرکاری فوج کے علاوہ بشار الاسد کے دیگر مسلح حمایتی بھی، مبینہ طور پر موجود ہیں۔