سعودی عرب نے گولان ہائٹس میں اسرائیل کے حالیہ اقدامات کی سخت مذمت کی اور انہیں بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کے یہ اقدامات شام کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کو کمزور کر رہے ہیں۔
یہ مذمت اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کے اعلان کے بعد سامنے آئی، جس میں انہوں نے اسرائیلی فوج کو اقوامِ متحدہ کی نگرانی والے غیر فوجی علاقے پر قبضہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ یہ علاقہ شام کے کنٹرول میں ہے اور نیتن یاہو نے اس اقدام کو جنگجوؤں کے ذریعے شامی صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد ضروری قرار دیا۔
شام کے علاقائی حقوق کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے عالمی برادری سے اسرائیل کا احتساب کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ "مملکت یہ واضح کرتی ہے کہ گولان ہائٹس شامی عرب زمین ہے اور عالمی برادری پر زور دیتی ہے کہ وہ شام کی خودمختاری کے لیے اپنی وابستگی کا اظہار کرے۔
سعودی عرب نے اسرائیل کے متعلق کہا ہے کہ وہ دانستہ طور پر شام میں امن و استحکام کے امکانات کو ختم کر رہا ہے۔ اس نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی جائے اور بین الاقوامی قانون کے مطابق خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے اصولوں کا احترام یقینی بنایا جائے۔