یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے اپنی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ بین الاقوامی تنظیموں اور شراکت داروں کے ساتھ تعاون کرکے شام کو غذائی امداد فراہم کرنے کے لیے میکانزم تیار کریں۔ یہ اقدام شام میں حالیہ سیاسی تبدیلیوں کے پیش نظر لیا گیا ہے اور اس کا مقصد ممکنہ غذائی بحران کو روکنا ہے۔
زیلینسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ یوکرین اپنے انسانی امدادی پروگرام ’’گرین فرام یوکرین‘‘ کے ذریعے شام کی مدد کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم شام میں غذائی تحفظ کے مسائل حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
یوکرین، جو دنیا میں اناج اور تیلدار اجناس کا ایک اہم برآمد کنندہ ہے، پہلے سے مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک کو زرعی مصنوعات فراہم کرتا رہا ہے۔
روس کی جانب سے یوکرین پر فروری 2022 میں شروع ہونے والے بڑے حملے کے بعد یوکرین کی اناج کی برآمدات کو شدید نقصان پہنچا، جس کی وجہ سے بحیرہ اسود کے تجارتی راستے متاثر ہوئے۔ تاہم، ان مشکلات کے باوجود، یوکرین نے اوڈیسا اور جنوبی بندرگاہوں سے تجارت دوبارہ شروع کرکے روسی ناکہ بندی کو مؤثر طریقے سے ختم کر دیا ہے۔