نئی دہلی: بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کو اپنی ہی صفوں سے شدید تنقید کا سامنا ہے، جب اس کے سینئر ترین رہنما سبرامنیئن سوامی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے فوری استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہوچکا ہے۔
سبرامنیئن سوامی کا کہنا تھا کہ چین، ترکیہ اور پاکستان ایک صف میں کھڑے ہوچکے ہیں، جبکہ بھارت سفارتی محاذ پر تنہا دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا، "مودی کو استعفیٰ دینا چاہیے، ہمیں ایک نیا قائد چاہیے جو بھارت کو عالمی سطح پر باوقار مقام دلوا سکے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت نے چین، پاکستان، مالدیپ اور بنگلادیش سے متعلق معاملات میں کئی بار سرینڈر کیا، اور اب چین کھلے عام پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان کر رہا ہے۔ سبرامنیئن سوامی کے مطابق، یہ بھارتی قیادت کی ناکام سفارت کاری اور کمزور پالیسیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
سب سے بڑا انکشاف انہوں نے اس وقت کیا جب انہوں نے الزام لگایا کہ مودی نے گزشتہ سال لداخ کا ایک حصہ بغیر پارلیمانی منظوری کے چین کو معاہدے کے تحت دے دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مودی کی طرف سے چین کو دیا گیا لداخ کا تحفہ فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔ بی جے پی کے اندر سے بلند ہونے والی یہ آواز نہ صرف پارٹی کے لیے تشویش کا باعث بن گئی ہے بلکہ بھارتی سیاسی منظرنامے پر ہلچل مچا سکتی ہے، جہاں مودی حکومت کی خارجہ پالیسی پر پہلے ہی کئی سوالات اٹھ رہے ہیں