مشی گن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی دوسری صدارتی میعاد کے پہلے 100 دن کی تکمیل پر مشی گن میں ایک عظیم الشان انتخابی طرز کی عوامی ریلی سے خطاب کیا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس ریلی میں آٹو انڈسٹری سے وابستہ کارکنان بھی بڑی تعداد میں موجود تھے، جنہوں نے "امریکہ زندہ باد” کے نعرے لگاتے ہوئے ٹرمپ کی حمایت کا اظہار کیا۔
ٹرمپ نے اپنی تقریر میں کہا کہ امریکا میں اب کارکنوں کے لیے ایک چیمپئن وائٹ ہاؤس میں موجود ہے، جو چین کو نہیں بلکہ مشی گن اور امریکی عوام کو فوقیت دیتا ہے۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے اقتدار میں آنے کے بعد غیر قانونی سرحد عبور کرنے والوں کی تعداد میں 99.999 فیصد کمی آئی ہے، جو گزشتہ حکومتوں کے مقابلے میں ایک تاریخی کامیابی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابق انتظامیہ نے سرحدوں کو دانستہ کمزور کیا، جس سے کارٹلز، دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کو ملک میں داخلے کا موقع ملا۔ انہوں نے اس تبدیلی کو "کامن سینس” کا انقلاب قرار دیا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ان کی حکومت نے بیوروکریسی کی صفوں سے ہزاروں نااہل، بدعنوان اور غیر ضروری افسران کو برطرف کیا ہے، جو عوام کی تنخواہوں اور آزادیوں پر ڈاکا ڈال رہے تھے۔ ان کے مطابق یہ وہ لوگ تھے جو دہائیوں سے منتخب ہوئے بغیر طاقت کا استعمال کر رہے تھے۔
صنعتی شعبے کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کار مینوفیکچررز امریکا واپس آ رہے ہیں، اور مشی گن دوبارہ گاڑیوں کی پیداوار کا مرکز بننے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیکس اور ٹیرف پالیسیوں کی وجہ سے پوری دنیا سے سرمایہ کار اور صنعت کار واپس امریکا آ رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر کا اختتام اس اعلان پر کیا کہ امریکا اب مجرموں کا ڈمپنگ گراؤنڈ نہیں رہا، اور وہ ملک کو ایک بار پھر عظیم بنانے کے مشن پر گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مضبوط سرحدیں، بہتر تعلیم، کم ٹیکس اور طاقتور فوج چاہتے ہیں – اور یہی نئے امریکی سنہری دور کی بنیاد ہے۔