صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قطر کے دورے کے دوران، جمعرات کو ایک تاریخی معاہدہ ہوا، جس میں قطر ایئر ویز نے بوئنگ سے 160 طیاروں کی خریداری کا اعلان کیا۔
اس معاہدے میں 130 بوئنگ 787 ڈریم لائنر اور 30 بوئنگ 777-9 جیٹ شامل ہیں، اور مزید 50 طیاروں کا آپشن بھی رکھا گیا ہے۔ یہ بوئنگ کے لیے اب تک کا سب سے بڑا آرڈر ہے، خاص طور پر 787 ماڈل کا سب سے بڑا آرڈر ہونے کے ناطے۔
اس معاہدے میں جی ای ایروسپیس کے انجن بھی شامل ہیں، جس سے نہ صرف امریکہ اور قطر کے تجارتی تعلقات مستحکم ہوں گے بلکہ بوئنگ کی بحالی کے سفر میں بھی مدد ملے گی، کیونکہ کمپنی حالیہ برسوں میں حفاظتی اور پیداواری مسائل کا سامنا کر رہی تھی۔ اس معاہدے کے ذریعے قطر ایئر ویز اپنے ماحول دوست فضائی بیڑے کو مزید مضبوط کرے گا، کیونکہ 777-9 جیٹ طیارے ایندھن کی کھپت میں 25 فیصد تک کمی کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اس معاہدے کو شاندار قرار دیتے ہوئے اس کے اقتصادی اثرات کو اجاگر کیا، جبکہ اس کے ذریعے دونوں ممالک کے تجارتی اور دفاعی تعلقات بھی مزید مستحکم ہوں گے۔ اس معاہدے کے دوران قطر نے امریکہ سے ایم کیو-9 بی ڈرونز کی خریداری پر بھی دستخط کیے، جو دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔
ماہرین اس معاہدے کو بوئنگ کے لیے ایک مثبت پیش رفت سمجھتے ہیں، کیونکہ عالمی سطح پر طیاروں کی بڑھتی ہوئی طلب کے درمیان اس کی فراہمی میں پانچ سال کا وقت لگے گا۔ یہ معاہدہ نہ صرف بوئنگ کے لیے ایک کامیابی ہے بلکہ قطر ایئر ویز کے لیے بھی ایک نیا دور شروع کرے گا، جس سے دونوں ممالک کی اقتصادی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائے گا