ابوجا:نائیجیریا نے عالمی سطح پر ایک غیرمعمولی سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔ کووڈ-19 کے معاشی طوفان کے دوران حاصل کردہ 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا آئی ایم ایف قرض نہ صرف مکمل طور پر ادا کر دیا، بلکہ طے شدہ وقت سے پہلے ادا کر کے دنیا کو حیران بھی کر دیا۔
یہ کارنامہ کسی معاشی جادو سے کم نہیں، بلکہ مالی نظم و ضبط، حکومتی بصیرت اور ترجیحات کے درست تعین کا ثبوت ہے۔ نائیجیریا نے 2020 میں کرونا وبا کی شدت کے دوران ریپیڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ (RFI) کے تحت یہ قرض لیا تھا تاکہ صحت عامہ، غربت میں کمی اور معاشی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
جہاں دنیا کے 91 ممالک اب بھی آئی ایم ایف کے قرضوں میں جکڑے ہوئے ہیں، نائیجیریا نے اپنے حصے کی ادائیگی نہ صرف مکمل کر لی بلکہ خود کو قرض دار ممالک کی فہرست سے بھی نکال دیا — اور یہ سب اپریل 2025 کی ڈیڈلائن سے پہلے کر دکھایا!
آئی ایم ایف کے نمائندے کرسچین ایبیکے کے مطابق، اب نائیجیریا پر صرف سالانہ معمولی SDR چارجز باقی رہ گئے ہیں، جبکہ اصل قرض مکمل طور پر ادا کر دیا گیا ہے۔ یہ قدم بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو یہ پیغام دیتا ہے کہ نائیجیریا اب ایک ذمہ دار اور قابلِ اعتماد شراکت دار ہے۔ نائیجیریا اب اُن چند ترقی پذیر ممالک میں شامل ہو چکا ہے جنہوں نے وبا کے دوران لیے گئے قرضوں کی ادائیگی بر وقت سے پہلے مکمل کی۔ یہ عمل صرف اقتصادی فتح نہیں بلکہ عالمی مالیاتی نظام میں اعتماد کی بحالی اور خودمختاری کی جانب ایک عظیم جست ہے