سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو پروسٹیٹ کینسر کی ایک جارحانہ قسم کی تشخیص ہوئی ہے، جو ہڈیوں تک پھیل چکی ہے۔ یہ انکشاف ان کے دفتر کی جانب سے 18 مئی 2025 کو جاری کردہ بیان میں کیا گیا۔
بائیڈن کی عمر 82 سال ہے، اور ان کے کینسر کی تشخیص "Gleason Score 9” کے ساتھ ہوئی ہے، جو پروسٹیٹ کینسر کی سب سے شدید اقسام میں شمار ہوتی ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کینسر کے خلیے تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور ان کی ساخت معمولی خلیوں سے بہت مختلف ہے۔

اگرچہ یہ کینسر ناقابل علاج سمجھا جاتا ہے، تاہم اس کی "ہارمون حساس” نوعیت کی وجہ سے جدید ہارمون تھراپی کے ذریعے اس کی پیش رفت کو سست کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، اس قسم کے کینسر کے مریض جدید علاج کے ذریعے کئی سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
بائیڈن کی بیماری کی خبر پر دنیا بھر سے اظہارِ ہمدردی کیا گیا ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اور ان کی اہلیہ میلانیا اس خبر سے افسردہ ہیں اور بائیڈن کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔ سابق صدر باراک اوباما اور سابق نائب صدر کملا ہیرس نے بھی بائیڈن اور ان کے خاندان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔
ماہرین صحت نے اس موقع پر مردوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ 45 سال کی عمر کے بعد باقاعدہ پروسٹیٹ کینسر کی اسکریننگ کروائیں، تاکہ بیماری کی جلد تشخیص ممکن ہو سکے۔ بائیڈن کی بیماری اس بات کی یاد دہانی ہے کہ بروقت تشخیص اور علاج سے زندگی بچائی جا سکتی ہے۔ ہم سابق صدر جو بائیڈن کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں