امریکی وزارت خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ میں نے کسی بھی اسٹوڈنٹ کو ڈی رپورٹ نہیں کیا،ما سوائے ان کے ویزے منسوخ کرنے کے، انھوں نے کہا کہ ویزے منسوخ کرنے کی وجہ وہ لوگ ہیں جو تعلیمی مقاصد کے لیے یہاں آتے ہیں، پھر قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
اور ہمارے تعلیمی اداروں کے نظم و ضبط کو خراب کرتے ہیں۔ہمارے ملک میں آنے والوں کو قطعاً اجازت نہیں وہ ہمارے قانون اور اصولوں کی خلاف ورزی کریں۔
ایک سوال کے جواب میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا سعودی عرب نے موجودہ صورتحال میں اسرائیل کے ساتھ کیے گئے تمام مذاکرات ختم کر دیئے ہیں جبکہ ہمارا ایک اہم مقصد اسرائیل اور سعودی عرب کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے اور ان کے آپسی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی سینیٹرز نے پاک بھارت کشیدگی کو ختم کروانے پر مارکو روبیو کے کارنامے کو سرا ہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔
امریکی وزرخارجہ مارکو روبیو سے اسرائیل غزہ کی صورتحال، نیتن یاہو کے حالیہ بیانات جسے موضوعات پر سوالات کیے گئے۔
امریکی سینیٹرز کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو غزہ سمیت دیگر علاقوں پر قابض ہونے کا خواہشمند ہیں جس کو یقینی بنانے کے لیے اسرائیلی فوج غزہ میں امدادی سازو سامان بھجنے میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں اُن کے اس بیان کیا جواب دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں امدادی سازو سامان کی ترسیل پر کام ہو رہا ہے اور وہاں سامان بھی بھیجا جا رہا ہے ۔
مارکو روبیہ نے کہا تھا کہ اسرائیل حماس کی بقاء نہیں چاہتے وہ اس کو ختم کر دینا چاہتے ہیں کیونکہ حماس کے ہوتے ہوئے غزہ کے لوگ خوش حال نہیں ہو سکتے۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ موجودہ توجہ یرغمالیوں کی واپسی اور امداد کی فراہمی پر ہے۔