ناروے کے ایک ساحلی علاقے میں رہنے والے جان ہیلبرگ کی نیند اس وقت ٹوٹی جب انہوں نے اپنے صحن میں ایک پورا دیوہیکل مال بردار بحری جہاز کھڑا پایا۔
یہ وہ لمحہ تھا جو کسی خواب کا منظر لگتا ہے، لیکن حقیقت میں وہ ایک خطرناک حادثہ تھا جس نے پورے علاقے کو حیرت میں ڈال دیا۔
چند روز قبل صبح کے ابتدائی لمحات میں ناروے کے بائسنٹ نامی علاقے میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب ایک 135 میٹر طویل کارگو شپ ‘این سی ایل سالٹن’، جو ٹروندھم سے روانہ ہو کر کانگر کی طرف جا رہا تھا، قابو سے باہر ہو کر ساحل سے آگے نکل گیا اور خشکی پر چڑھتے ہوئے ایک رہائشی مکان سے جا ٹکرایا۔
اس بحری جہاز میں اس وقت عملے کے 16 افراد سوار تھے، تاہم خوش قسمتی سے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق حادثے کی وجہ تیز سمندری لہریں بنی، جنہوں نے جہاز کو بے قابو کر کے ساحل کی جانب دھکیل دیا۔
دلچسپ پہلو یہ ہے کہ جس وقت جہاز اس گھر سے ٹکرایا، اس وقت گھر کا مالک جان ہیلبرگ گہری نیند سو رہا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں حادثے کی کوئی خبر نہ تھی۔ "جب میں بیدار ہوا تو کھڑکی سے باہر ایک عجیب سا منظر دیکھا، پہلے تو سمجھ نہ آیا کہ کیا ہو رہا ہے، لیکن دوبارہ آنکھیں مل کر دیکھا تو یہ ایک بہت بڑا بحری جہاز تھا، جو میرے گھر کے صحن میں کھڑا تھا۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ "یہ اتنا بلند تھا کہ میں نے اسے مکمل طور پر دیکھنے کے لیے اپنا سر پوری طرح اوپر اٹھایا۔ مجھے ایسا لگا جیسے میں کوئی خواب دیکھ رہا ہوں۔ اگر یہ جہاز مزید پانچ میٹر آگے آ جاتا تو شاید وہ میرے بیڈروم میں گھس آتا۔”
پڑوس میں رہنے والے ایک شخص نے جیسے ہی دیکھا کہ جہاز تیزی سے گھر کی جانب بڑھ رہا ہے، فوراً دوڑ کر ہیلبرگ کے دروازے پر جا پہنچا اور گھنٹی بجائی تاکہ انہیں خبردار کیا جا سکے۔
تاہم جان ہیلبرگ کے مطابق، "میں نے گھنٹی کی آواز سنی ضرور تھی، اور اٹھنے ہی والا تھا کہ آواز بند ہو گئی، تو میں نے سمجھا شاید کوئی غلطی سے بجا رہا تھا اور میں دوبارہ سو گیا۔”
واقعے کے بعد جب وہ بیدار ہوئے تو ان کے کمرے کے اندر ایک اجنبی شخص کھڑا تھا، جو حیرانی سے ان سے پوچھ رہا تھا کہ "کیا آپ نے وہ جہاز نہیں دیکھا؟” ہیلبرگ کا کہنا تھا کہ "میں نے واقعی کچھ نہیں دیکھا تھا، نہ کوئی آواز سنی، اور نہ ہی مجھے اندازہ ہوا کہ میرے گھر کے باہر کیا ہو رہا ہے۔”
حکام نے فوری طور پر بحری جہاز کو وہاں سے ہٹانے کے لیے کام شروع کر دیا ہے اور واقعے کی مکمل تحقیقات بھی جاری ہیں۔
اگرچہ یہ ایک غیرمعمولی واقعہ تھا، لیکن یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کبھی کبھار زندگی اتنی حیرت انگیز ہو جاتی ہے کہ انسان کو خواب اور حقیقت کے درمیان فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔