سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے ایلیس مییر نے اپنی جسمانی طاقت، ذہنی استقامت اور ناقابل یقین صلاحیتوں کا مظاہرہ برف کے نیچے دنیا کا سب سے طویل وقت گزار کر کیا۔
گنیز ورلڈ ریکارڈ کی ٹیم کی نگرانی میں ایلیس نے منوں برف کے نیچے دو گھنٹے سے زائد وقت صرف شارٹس پہن کر گزارا اور ایک ناقابل فراموش ریکارڈ اپنے نام کیا۔
ایلیس مییر کا کہنا ہے کہ اس مہم کا مقصد صرف ریکارڈ بنانا نہیں تھا بلکہ وہ دنیا کو یہ دکھانا چاہتے تھے کہ انسانی جسم کس حد تک ناقابلِ یقین کارنامے انجام دے سکتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ جانتے تھے کہ اب تک کوئی بھی شخص دو گھنٹے سے زائد برف کے نیچے رہنے کا حوصلہ نہیں دکھا پایا، اس لیے انہوں نے طے کیا کہ وہ اس حد کو عبور کریں گے۔
اس چیلنج کے دوران برف کے ایک بڑے ڈھیر میں صرف ان کا سر باہر تھا جبکہ باقی پورا جسم مکمل طور پر برف میں دفن تھا۔ جیسے ہی ٹیم نے برف ڈالنا شروع کی، اسٹاپ واچ آن کر دی گئی اور ایلیس کے صبر و تحمل کا امتحان شروع ہوا۔
ابتدائی چند لمحے ان کے لیے نسبتاً آسان تھے، لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا برف کی شدت، ٹھنڈک اور وزن نے ان کے جسم پر اثر ڈالنا شروع کیا۔
خاص طور پر ان کے کندھوں اور کہنیوں میں درد شدت اختیار کرتا گیا، لیکن ایلیس نے ہمت نہ ہاری۔ وہ مسلسل ذہنی طور پر خود کو یہ یاد دلاتے رہے کہ انہیں دو گھنٹے سے زیادہ وقت گزار کر ریکارڈ توڑنا ہے۔
آخرکار انہوں نے ایک گھنٹہ، 45 منٹ اور دو سیکنڈ کا پرانا عالمی ریکارڈ عبور کرتے ہوئے دو گھنٹے سے زائد وقت برف میں گزارنے کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ یہ پچھلا ریکارڈ پولینڈ کے ویلرجان رومنوسکی کے پاس تھا جو انہوں نے 2022 میں قائم کیا تھا۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایلیس نے یہ مظاہرہ پہاڑی برف کے ساتھ کیا، جو قدرتی طور پر زیادہ سخت اور ٹھنڈی ہوتی ہے۔ جبکہ اس نوعیت کے کچھ دیگر مقابلے برف کے بنے خصوصی کمروں میں منعقد کیے جاتے ہیں، جن کے لیے علیحدہ درجہ بندی اور قواعد و ضوابط ہوتے ہیں۔