تہران : ایران نے امریکا سے سرکاری طور پر مطالبہ کیا ہے کہ وہ فردو، نطنز اور اصفہان میں موجود سویلین جوہری تنصیبات پر بمباری کے نقصانات کا ہرجانہ ادا کرے۔
ایرانی نائب وزیر خارجہ سعید خطیب زادہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان حملوں کی وجہ سے ایران کو سائنسی، تحقیقی اور تکنیکی میدان میں شدید نقصان پہنچا ہے اور ان نقصانات کے بدلے واشنگٹن کو لاکھوں ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایران اس جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ میں باقاعدہ شکایت درج کرائے گا، کیونکہ یہ حملے عالمی قوانین اور خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
خطیب زادہ نے الزام عائد کیا کہ امریکا نے اسرائیل کے ساتھ مل کر جارحیت کی، تاہم ایران نے نہ صرف اسرائیلی میزائل حملوں کا موثر جواب دیا بلکہ ایک امریکی فوجی اڈے کو بھی نشانہ بنا کر اپنی دفاعی صلاحیت کا عملی مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران ایران نے اپنی تاریخی تہذیب، ریاستی وقار اور مزاحمت سے دنیا کو دکھا دیا کہ اسے زیر کرنا ممکن نہیں۔
نائب وزیر خارجہ نے اس بات کا انکشاف بھی کیا کہ امریکا نے درپردہ جنگ بندی کے پیغامات بھیجے، تاہم ایران نے اس موقع کو اپنے موقف کے اظہار کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی اسٹریٹجک غلطیوں کے باعث ہزاروں آبادکار اسرائیل چھوڑنے پر مجبور ہوئے، جو ایران کی مزاحمت کی طاقت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔