روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ رواں ہفتے پیر کی رات نو بجے سے منگل کی صبح چار بجے تک روس کے گیارہ مختلف علاقوں میں یوکرین کی جانب سے بھیجے گئے 105 ڈرون طیارے فضائی دفاعی نظام کی مدد سے ناکام بنا دیے گئے۔ وزارت نے بتایا کہ یہ حملے روس کے اہم شہروں اور علاقوں کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش تھیں، جنہیں روسی فضائی دفاع نے موثر طریقے سے رد کر دیا۔
بیان کے مطابق سب سے زیادہ ڈرون حملے بریانسک میں ہوئے جہاں 32 ڈرونز کو مار گرایا گیا، جبکہ وورونژ میں 22، ماسکو کے نواح میں 19، پینزا میں 10، کالوگا میں 9، بیلگورود میں 6 ڈرونز فضائی دفاع نے تباہ کیے۔ لیپیٹسک اور سمارا میں دو، دو اور ولادیمیر، کورسک اور روستوف میں ایک، ایک ڈرون تباہ کرنے کی اطلاع دی گئی ہے۔
روسی وزارت دفاع کے اس اعلان سے کچھ دیر قبل ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے بھی تصدیق کی تھی کہ یوکرینی ڈرونز دارالحکومت کی جانب پرواز کر رہے تھے، مگر ماسکو کی فضائی دفاعی فورسز نے انہیں روک دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملبہ گرنے کے مقامات پر ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، جس سے ماسکو کی سلامتی کی یقین دہانی ہوتی ہے۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق یہ حملے یوکرین کی جانب سے ماسکو اور اس کے گردونواح میں تناؤ بڑھانے کی کوشش کے طور پر کیے گئے، تاہم روسی فضائی دفاع کی کارکردگی نے ان تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے جدید جنگ کی ایک اہم حکمت عملی ہیں، جس میں دشمن کو حساس مقامات پر نقصان پہنچانے کی کوشش کی جاتی ہے، مگر روس کی جانب سے مؤثر دفاعی نظام نے اس حملے کو بے اثر کر کے اپنی فوجی قابلیت کا مظاہرہ کیا ہے۔
یوکرین اور روس کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران یہ حملے اور ان کے ردعمل نے دونوں ممالک کی عسکری صلاحیتوں اور حکمت عملیوں پر ایک بار پھر سوالات اور تجزیے کو جنم دیا ہے۔