واشنگٹن/برسلز : یوکرین کے دفاعی محاذ کو تقویت دینے کے لیے امریکا اور نیٹو ایک نیا اسٹریٹیجک میکنزم متعارف کرا رہے ہیں جس کے تحت نیٹو اتحادی ممالک امریکی اسلحہ خرید کر براہ راست یوکرین کو فراہم کریں گے۔ اس عمل میں نیٹو کی نگرانی میں ایک مرکزی اکاؤنٹ بنایا جائے گا جس میں اتحادی ممالک رضاکارانہ طور پر فنڈز جمع کرائیں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایک یورپی عہدیدار نے انکشاف کیا کہ اس اسکیم کے تحت نیٹو اور امریکا مل کر یوکرین کو 10 ارب ڈالر مالیت کے جدید ہتھیار فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ البتہ اسلحے کی ترسیل کی مدت کے بارے میں فی الحال تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
نیٹو کے ایک سینئر عہدیدار نے اس اقدام کو اتحاد کی جانب سے ایک "رضاکارانہ لیکن مربوط دفاعی کوشش” قرار دیا ہے، جو نہ صرف یوکرین کی جنگی صلاحیت میں اضافہ کرے گی بلکہ نیٹو کے اندر اسلحہ منتقلی کے لیے ایک نیا ماڈل بھی متعارف کروائے گی۔
اس نئے منصوبے میں نیٹو کا ایک مرکزی دفاعی اکاؤنٹ شامل ہوگا، جس کے تحت یوکرین کے لیے امریکی ساختہ ہتھیاروں کی خریداری ممکن بنائی جائے گی۔ یہ فنڈز نیٹو کے اعلیٰ فوجی کمانڈر کی نگرانی اور منظوری سے استعمال ہوں گے۔
ادھر وائٹ ہاؤس، پینٹاگون، نیٹو ہیڈکوارٹر، اور واشنگٹن میں یوکرین کے سفارت خانے نے اس پیش رفت پر میڈیا کے سوالات کا تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔ تاہم ماہرین اسے روس کے خلاف یوکرینی محاذ کو دوبارہ فعال بنانے کی بڑی کوشش قرار دے رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی اسلحہ کی فراہمی کے لیے متعلقہ ممالک کے درمیان بات چیت جاری ہے، جس میں یوکرین کی زمینی ضروریات، فوری دفاعی ترجیحات اور لاجسٹک پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب یوکرین کو روسی حملوں کا سامنا ہے اور اس کی جنگی صلاحیتوں میں تسلسل سے کمی واقع ہو رہی ہے۔