واشنگٹن/نیویارک:وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان آج واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں اہم ملاقات ہوگی، جس کی باضابطہ تصدیق امریکی حکام نے کر دی ہے۔ یہ ملاقات امریکی وقت کے مطابق شام ساڑھے چار بجے طے ہے، جس میں عالمی اور علاقائی سطح پر جاری کشیدگی، امن کی کوششوں، اور دوطرفہ تعلقات کو تقویت دینے پر گفتگو متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی بھی اس ملاقات میں شرکت کا امکان ہے، جو اس میٹنگ کو مزید اہمیت دے دیتا ہے۔
اس ملاقات سے قبل نیویارک میں اسلامی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ امریکی صدر ٹرمپ کے اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ٹرمپ کی غیر رسمی ملاقات بھی ہوئی۔ دونوں رہنما کافی دیر تک ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے رہے، اور بے تکلف انداز میں گفتگو کرتے رہے۔
اس موقع پر صدر ٹرمپ نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے بھی مصافحہ کیا، جبکہ رخصتی پر وزیر اعظم شہباز شریف کو "تھمبز اپ” کا اشارہ دیا، جو تعلقات میں گرم جوشی کا مظہر سمجھا جا رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ انہوں نے چین کے وزیراعظم لی چیانگ کی سربراہی میں عالمی ترقیاتی اقدام کے اجلاس میں شرکت کی، جہاں دونوں رہنماؤں کی غیر رسمی ملاقات اور تبادلہ خیال بھی ہوا۔
وزیراعظم نے امیر قطر، اردن کے بادشاہ، اور انڈونیشیا کے صدر سے بھی ملاقات کی، جہاں بالخصوص غزہ میں جنگ بندی اور مسلم دنیا کے چیلنجز پر گفتگو کی گئی۔
اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران آسٹریا کے چانسلر سے ہونے والی غیر رسمی ملاقات میں ماحول نہایت خوشگوار رہا۔ وزیراعظم نے ہلکے پھلکے جملوں کا تبادلہ کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریا آنے کا دل کر رہا ہے، شاید کل ہی آ جاؤں
اس دوستانہ انداز نے سفارتی محفل میں گرم جوشی پیدا کر دی
وزیراعظم شہباز شریف نے نیویارک میں کویت کے ولی عہد سے بھی ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک نے تعلقات کو مزید وسعت دینے اور اقتصادی و توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
اسی دوران سری لنکا کے صدر انورا کمارا ڈیسانائیکے سے بھی اہم ملاقات ہوئی، جس میں دفاعی تعاون اور دوطرفہ روابط پر مثبت گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔
