پیرس: تاریخی ہوٹل ڈروؤ میں ہونے والی نیلامی میں عالمی شہرت یافتہ مصور پابلو پکاسو کی نایاب اور طویل عرصے سے اوجھل پینٹنگ بَسٹ آف اے وومن وِد اے فلیورڈ ہیٹ تقریباً 37 ملین امریکی ڈالر میں فروخت ہو گئی، جو فرانس کی سال کی سب سے بڑی آرٹ نیلامی قرار دی گئی۔
رپورٹس کے مطابق یہ شاہکار 1943ء میں تخلیق کیا گیا، جب دوسری عالمی جنگ کے دوران پیرس جرمن قبضے میں تھا۔ پینٹنگ میں پکاسو کی محبوبہ اور میوز ڈورا مار کو دکھایا گیا ہے، جو خود ایک مشہور فوٹوگرافر، شاعرہ اور مصورہ تھیں۔
فن پارہ تقریباً 80 سال تک ایک فرانسیسی خاندان کی ملکیت میں رہا اور کبھی عوام کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔ اسے دوسری جنگ عظیم کے بعد 1944ء میں خریدا گیا اور نسل در نسل منتقل ہوتا رہا۔ نیلامی سے قبل ماہرین نے اس کی قیمت 8 ملین یورو لگائی تھی، لیکن دنیا بھر سے آئے 18 بولی دہندگان کے درمیان 35 منٹ تک جاری رہنے والے سخت مقابلے نے اس رقم کو کئی گنا بڑھا دیا۔
ماہرین کے مطابق یہ پینٹنگ پکاسو کے مشہور سلسلے ویمن وِد ہیٹس سے تعلق رکھتی ہے۔ پینٹنگ میں ڈورا مار کے چہرے پر اداسی اور وقار کی ملی جلی کیفیت نمایاں ہے، اور رنگوں کی تازگی آج بھی برقرار ہے کیونکہ اسے کبھی وارنش یا ری اسٹور نہیں کیا گیا۔
پکاسو اور ڈورا مار کے تعلقات 1936 سے 1945 تک جاری رہے۔ ڈورا مار نے پکاسو کے مشہور شاہکار “گرنیکا” کی تخلیق کے لمحات کو دستاویزی شکل میں محفوظ کیا، اور ان کا تعلق تخلیقی لحاظ سے انتہائی زرخیز مگر ذاتی طور پر پیچیدہ تھا۔
ماہرین فن کا کہنا ہے کہ یہ فروخت نہ صرف پکاسو کےورثے کی تجدیدہےبلکہ پیرس کی عالمی آرٹ مارکیٹ میں دوبارہ واپسی کی علامت بھی،جو حالیہ برسوں میں لندن اورنیویارک کے زیرِاثررہی ہے۔
