واشنگٹن /میامی / کاراکاس:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےخبروں کی تردیدکرتےہوئے واضح کیا ہے کہ انہوں نےوینزویلا کےاندر فوجی اہداف پر حملے کی کوئی منظوری نہیں دی۔ایئر فورس ون میں سوار ہوتے وقت جب صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ کیا انہوں نے وینزویلا پر کسی فوجی کارروائی کا حکم دیا ہے، تو ٹرمپ نے دوٹوک انداز میں کہا،نہیں، ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی میڈیا میں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ ٹرمپ انتظامیہ نے وینزویلا کے فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔جمعہ کے روز میامی ہیرالڈ نے اطلاع دی تھی کہ واشنگٹن نے وینزویلا میں موجود منشیات کے کارٹیلز کے زیرِ استعمال فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسی طرح وال اسٹریٹ جرنل نے بھی رپورٹ کیا کہ ان حملوں کا مقصد ان تنصیبات کو تباہ کرنا اور کارٹیل کی کمان کو مفلوج کرنا ہے، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ صدر نکولس مادورو کے زیرِ اثر ہیں۔تاہم وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری اینا کیلی نے ان خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جن ذرائع کا حوالہ دیا گیا ہے، وہ حقائق سے نابلد ہیں۔ صدر ٹرمپ کی طرف سے کسی بھی نوعیت کی کارروائی کا باضابطہ اعلان وہ خود کریں گے
ذرائع کے مطابق امریکی دفاعی حکام نے کچھ اہداف کی نشاندہی کی ہے جنہیں چند دنوں یا گھنٹوں میں فضائی حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد نہ صرف کارٹیل کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنا ہے بلکہ ان کی قیادت کو منقطع اور غیر فعال کرنا بھی ہے۔امریکی حکام کے مطابق یہ نیٹ ورک سالانہ تقریباً 500 ٹن کوکین برآمد کرتا ہے، جو امریکہ اور یورپ میں پھیلائی جاتی ہے
امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جا رہا ہے،ایک اعلیٰ عہدیدار کے بقول مادورو کا وقت ختم ہو رہا ہے۔ وہ اب ایسے مرحلے پر ہیں جہاں چاہیں تو بھی ملک نہیں چھوڑ سکتے،ذرائع کے مطابق وینزویلا کے فوجی اداروں کے اندر سے بھی ایسے جنرل سامنے آئے ہیں جو مادورو کو گرفتار کرنے پر آمادہ ہیں۔
واشنگٹن نے مادورو کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کے لیے انعامی رقم 25 ملین ڈالر سے بڑھا کر 50 ملین ڈالر کر دی ہے جو تاریخ کا سب سے بڑا انعام قرار دیا جا رہا ہے۔
اس کےعلاوہ، امریکہ نے مادورو کےقریبی ساتھیوں بشمول وزیر داخلہ ڈیوسڈاڈو کابیلو اوروزیردفاع ولادیمیر پیڈرینو لوپیز کی گرفتاری کے لیے بھی 25 ملین ڈالر تک کے انعامات کا اعلان کیا ہے۔امریکی حکام کے مطابق یہ افراد منشیات کی سمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے نیٹ ورکس سے وابستہ ہیں، جو مادورو حکومت کے تحفظ میں کام کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ ٹرمپ نے براہِ راست فوجی کارروائی کی تردید کی ہے، لیکن امریکا اور وینزویلا کے تعلقات ایک نازک موڑ پر ہیں۔یہ ممکن ہے کہ واشنگٹن آئندہ ہفتوں میں پابندیوں، خفیہ کارروائیوں یا سفارتی دباؤ کے ذریعے مادورو حکومت پر مزید گھیرا تنگ کرے۔
