واشنگٹن: امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے گزشتہ روز واضح کیا کہ نیویارک کے میئر کے انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کی شکست کی سب سے بڑی وجہ وفاقی حکومت کی طویل بندش (شٹ ڈاؤن) ہے۔ صدر ٹرمپ نے ریپبلکن سینیٹرز کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ شٹ ڈاؤن کو ختم کرنا امریکہ کے لیے ناگزیر ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ جلد ملک کی معیشت اور وفاقی ادارے دوبارہ معمول پر آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس طویل شٹ ڈاؤن نے نہ صرف وفاقی فنڈز کی تقسیم کو متاثر کیا بلکہ ایئر ٹریفک کنٹرولرز سمیت اہم عملے کی تنخواہیں بھی متاثر ہوئیں، جس سے گورنر اور میئر کے انتخابات پر گہرا سیاسی اثر پڑا۔
صدر ٹرمپ نے خاص طور پر نائب صدر جےڈی وینس اور ریپبلکن سینیٹرز کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کے مطابق انتہائی محنت اور لگن سے اس مشکل صورتحال سے نمٹنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ امریکہ کی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن رہا، جس کے نتیجے میں وفاقی خدمات معطل ہو گئیں اور عوام میں ناراضگی پھیل گئی، جس کا اثر انتخابات میں ریپبلکن امیدواروں کی کارکردگی پر بھی پڑا۔
ماہرین سیاسی امور کے مطابق شٹ ڈاؤن نے نہ صرف نیویارک جیسے بڑے شہروں میں عوامی ناراضگی پیدا کی بلکہ انتخابی حمایت کو بھی متاثر کیا ہے۔ وفاقی امدادی رقوم اور دیگر خدمات میں تاخیر نے شہریوں میں بے چینی اور شکوک پیدا کیے، اور اس سیاسی ماحول نے ریپبلکن پارٹی کے امیدواروں کے لیے انتخابات میں مشکلات پیدا کیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے اثرات صرف اقتصادی یا انتظامی سطح تک محدود نہیں بلکہ اس نے عوامی رائے اور ووٹنگ رویوں پر بھی گہرا اثر ڈال دیا ہے۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے اس صورتحال پر زور دینے کا مقصد یہ بھی ہے کہ شٹ ڈاؤن کی ذمہ داری ڈیموکریٹس پر ڈالی جائے، جن کے اقدامات کے باعث وفاقی حکومت کے ادارے کئی ہفتوں تک معطل رہے۔ امریکی عوام کے لیے یہ ایک واضح پیغام ہے کہ سیاسی ناکامی اور انتخابی نتائج میں وفاقی انتظامیہ کی کارکردگی اہم کردار ادا کرتی ہے، اور صدر ٹرمپ نے اس بات کو اپنی جماعت کی شکست کی وضاحت کے طور پر پیش کیا ہے۔
