اسلام آباد: پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے رواں سال ایشیا کی بہترین کارکردگی دکھانے والی مارکیٹوں میں اپنا مقام حاصل کر لیا ہے، جسے عالمی مالیاتی میڈیا نے بھی سراہا ہے۔ امریکی جریدے بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری میں تیزی سرمایہ کاروں کے ملکی قیادت کے ویژن اور اقتصادی استحکام پر اعتماد کا مظہر ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں کئی سالوں کی اقتصادی بے یقینی کے بعد مارکیٹ میں استحکام، شفافیت اور مالیاتی نظم و ضبط نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کیا ہے۔ چھوٹے سرمایہ کاروں نے اسٹاک مارکیٹ میں ریلی کو آگے بڑھایا اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں 40 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جو مارکیٹ کی مضبوطی اور بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کا واضح ثبوت ہے۔
حکومتی استحکام اور بہتر معاشی پالیسیوں نے پاکستانی سرمایہ کاروں کو اسٹاک مارکیٹ کی طرف راغب کیا۔ 2023 میں پاکستان کی معیشت ڈیفالٹ کے دہانے پر تھی، تاہم اب معاشی بہتری اور اصلاحات نے سرمایہ کاروں میں نیا جذبہ پیدا کیا ہے۔ عسکری قیادت نے بھی ملکی اور بین الاقوامی تعلقات میں اہم کردار ادا کیا، جس سے نہ صرف امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے بلکہ اسٹاک مارکیٹ کو مستحکم کرنے میں بھی مدد ملی۔
بلومبرگ کے مطابق، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور ریٹیل سرمایہ کار مارکیٹ میں تیزی کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ستمبر میں 36 ہزار نئے ٹریڈنگ اکاؤنٹس کھولے گئے، جبکہ اکتوبر میں اسٹاک مارکیٹ میں روزانہ ٹریڈنگ کا حجم 200 ملین ڈالر تک پہنچ گیا، جو 2017 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
عالمی ریٹنگ ایجنسیز نے بھی پاکستان کی معاشی اصلاحات کو سراہا اور ریٹنگ میں بہتری کی، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے پیچھے چھوٹے کاروباری سرمایہ کاروں کی سرگرمی اور حکومت کی پالیسی اقدامات اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی یہ کامیابی نہ صرف ایشیاء کی بہترین کارکردگی دکھانے والی مارکیٹوں میں شامل ہونے کا اعزاز ہے بلکہ یہ ملک کی معیشت میں استحکام اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا بھی مظہر ہے۔
