اسلام آباد: بانی پاکستان تحریکِ انصاف اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے بیٹے قاسم خان نے اپنے والد کی جیل میں موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں گزشتہ چھ ہفتوں سے مکمل تنہائی میں رکھا جا رہا ہے۔ قاسم خان نے الزام عائد کیا کہ نہ تو اہلِ خانہ کو ملاقات کی اجازت دی جا رہی ہے اور نہ ہی عمران خان کی صحت، جسمانی اور نفسیاتی حالت کے بارے میں کسی قسم کی معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں قاسم خان نے کہا کہ یہ صورتحال ایک جان بوجھ کر بنایا گیا حربہ ہے جسے ’’بے خبری‘‘ کے نام سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے واضح احکامات کے باوجود عمران خان کی بہنیں ملاقات سے محروم ہیں، جبکہ خود قاسم خان اور ان کے بھائی بھی والد سے رابطہ کرنے سے قاصر ہیں۔ قاسم خان نے اس سلوک کو غیر انسانی اور سیاسی انتقام قرار دیا اور کہا یہ مکمل اندھیرا کسی حفاظتی پروٹوکول کا حصہ نہیں، بلکہ ایک جان بوجھ کر کی گئی کوشش ہے تاکہ ہم اپنے والد کی حالت سے بے خبر رہیں اور یہ نہ جان سکیں کہ وہ محفوظ ہیں یا نہیں۔
قاسم خان نے مزید کہا کہ اس تنہائی، عدم رسائی اور موجودہ حالات کی تمام قانونی، اخلاقی اور بین الاقوامی ذمہ داری پاکستان کی حکومت اور ’’اس کے آقاؤں پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور جمہوری اداروں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں، عمران خان کی زندگی کی تصدیق کریں، عدالت کے احکامات کے مطابق اہلِ خانہ کو رسائی دیں اور انہیں درپیش غیرانسانی تنہائی کو ختم کریں۔
انہوں نے اپنی اپیل میں کہا کہ عمران خان نہ صرف پاکستان کے سب سے مقبول سیاسی رہنما ہیں بلکہ ایک والد، باپ اور عوامی رہنما کے طور پر لاکھوں دلوں کی امید ہیں۔ قاسم خان نے زور دے کر کہا کہ یہ سیاسی قید ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ انصاف اور انسانی ہمدردی کے اصولوں کے تحت والد کی رہائی لازمی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ عالمی برادری اس غیر انسانی سلوک کی پرزور مذمت کرے اور پاکستان کی حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ فوری طور پر والد کی حفاظت اور قانونی حقوق کو یقینی بنائے۔
