اسلام آباد: آسٹریلیا کے ہائی کمشنر ٹموتھی کین نے سڈنی کے ساحل پر ہونے والے دل دہلا دینے والے فائرنگ واقعہ کو "سیاہ دن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حادثے میں لوگوں کی زندگیاں بچانے والا مسلمان شہری احمد ال احمد آسٹریلیا کا ہیرو ہے۔ 43 سالہ احمد نے اپنے جسم کو خطرے میں ڈالتے ہوئے حملہ آور پر قابو پایا اور اس کے اسلحے کو چھین لیا، جس کی بدولت متعدد جانیں بچ گئیں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پاکستان میں تعینات آسٹریلوی ہائی کمشنر ٹموتھی کین سے فون پر بات کی اور سڈنی حملے کے بعد پاکستان کی جانب سے گہرے افسوس اور حمایت کا اظہار کیا۔ گورنر ٹیسوری نے کہا،دکھ کی اس گھڑی میں ہر پاکستانی آسٹریلیا کے ساتھ ہے۔
سڈنی کے بونڈی بیچ پر دو مسلح افراد نے بے گناہ شہریوں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہو گئے۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا جبکہ دوسرے کو زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا۔ فائرنگ کرنے والے کی گاڑی سے دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔
احمد ال احمد، جو سڈنی میں پھل فروخت کرنے والے ایک مسلمان شہری ہیں، نے اس ہولناک واقعے میں بہادری کا مظاہرہ کیا۔ احمد نے نہ صرف اپنی جان پر کھیل کر حملہ آور کو قابو کیا بلکہ اس کا اسلحہ چھین کر کئی لوگوں کی جان بچائی۔ حملہ آور پر قابو پاتے ہوئے احمد کو بازو پر دو گولیاں لگیں، تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
سڈنی میں ہونے والے اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں، جن میں احمد ال احمد کو حملہ آور پر قابو پاتے اور اس کے اسلحے کو چھینتے دیکھا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے احمد کی جرات مندی کو سراہا اور انہیں آسٹریلوی میڈیا میں ہیرو کا لقب دیا ہے۔
