ماسکو:روسی دارالحکومت ماسکو ایک ہولناک واقعے سے لرز اٹھا، جہاں ایک کار میں زور دار دھماکے کے نتیجے میں روسی فوج کے سینئر جنرل ہلاک ہو گئے۔ روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کے وقت جنرل اپنی گاڑی میں موجود تھے کہ اچانک کار میں نصب بارودی مواد پھٹ گیا، جس سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والے جنرل روسی فوج کے تربیتی شعبے کے سربراہ تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں انہیں ٹانگ اور چہرے پر شدید زخم آئے، جس کے بعد انہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ایک منظم ٹارگٹڈ حملہ ہو سکتا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دھماکے میں استعمال ہونے والا بارودی مواد گاڑی کے اندر پہلے سے نصب کیا گیا تھا۔ حکام کو شبہ ہے کہ اس حملے کے پیچھے یوکرینی افواج یا ان سے منسلک عناصر ہو سکتے ہیں، تاہم تفتیش مکمل ہونے تک کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے سے گریز کیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ قریب کھڑی سات دیگر گاڑیاں بھی متاثر ہوئیں، جبکہ علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت دیگر تکنیکی شواہد کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
واقعے کے بعد ماسکو کے حساس علاقوں میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے، جبکہ روسی حکام نے اس حملے کو قومی سلامتی کے لیے سنگین چیلنج قرار دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ روس۔یوکرین جنگ کے تناظر میں ایک خطرناک پیش رفت ہے، جو خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتی ہے۔
