روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین میں تعینات کوئی بھی یورپی فوجی دستہ روس کی مسلح افواج کے لیے جائز ہدف تصور کیا جائے گا۔
اتوار کو روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ٹاس میں شائع ہونے والے اپنے بیان میں سرگئی لاوروف نے کہا کہ اگر یورپی ممالک کی افواج یوکرین میں کسی بھی شکل میں تعینات کی جاتی ہیں تو روس اسے براہِ راست مداخلت سمجھے گا۔
لاوروف نے کسی ثبوت کے بغیر یورپی سیاست دانوں پر الزام عائد کیا کہ یوکرین کے ساتھ تعلقات میں ان کے فیصلوں کے پیچھے مخصوص سیاسی اور اسٹریٹجک عزائم کارفرما ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی قیادت اپنے اقدامات کے ذریعے نہ صرف یوکرینی عوام بلکہ اپنی ہی اقوام کے مفادات کو بھی نظرانداز کر رہی ہے۔
روسی وزیرِ خارجہ کے مطابق مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو عسکری حمایت اور ممکنہ فوجی تعیناتی خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتی ہے اور یہ اقدامات امن کی کوششوں کے برعکس ہیں۔
مبصرین کے مطابق لاوروف کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یورپی ممالک میں یوکرین کو براہِ راست فوجی معاونت فراہم کرنے یا امن مشن کے نام پر فوجی دستے بھیجنے سے متعلق بحث تیز ہو رہی ہے، جس پر روس مسلسل سخت ردِعمل ظاہر کرتا رہا ہے۔
