ترکیہ کے انٹیلیجنس چیف ابراہیم قالن نے 13 سال بعد دمشق کا اہم دورہ کیا، جو کسی سینئر ترک عہدیدار کا شام کا پہلا دورہ ہے۔ اس دورے میں انہوں نے شامی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں، جن میں شامی حریت پسند فورسز کے سربراہ ابو محمد الجولانی اور نئے وزیرِاعظم محمد البشیر شامل ہیں۔
ابراہیم قالن نے تاریخی اموی مسجد کا دورہ بھی کیا، جس کی ویڈیوز ترک میڈیا پر نشر کی گئیں۔ ان ویڈیوز میں انہیں سخت سکیورٹی حصار میں عوام کے ایک بڑے ہجوم کے درمیان مسجد سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے موڑ کی عکاسی کرتا ہے۔
مزید برآں، ترکیہ نے بارہ سال بعد دمشق میں اپنے سفارت خانے میں ناظم الامور کو تعینات کر دیا ہے۔ 2012 میں شامی حکومت اور حریت پسندوں کے درمیان تنازع کے باعث ترکیہ نے دمشق میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا، لیکن حالیہ اقدامات تعلقات میں بہتری کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
یہ پیشرفت نہ صرف خطے میں سیاسی استحکام کی امیدوں کو بڑھا رہی ہے بلکہ ترکیہ اور شام کے درمیان تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز بھی ہے