اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے غزہ کے ایک گنجان آباد کیمپ میں 33 فلسطینیوں کی شہادت پر سخت مذمت کی۔ تنظیم نے اس حملے کو فلسطینی عوام کے خلاف جاری 14 ماہ سے مسلسل نسل کشی اور منظم دہشت گردی کا تسلسل قرار دیا۔
او آئی سی نے اس حملے کو "خوفناک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ غزہ کی گنجان آبادی والے کیمپوں میں رہنے والے شہریوں کو نشانہ بنانے کا ایک اور واقعہ ہے۔ دوسری جانب، اسرائیل ان حملوں کو فلسطینی جنگجوؤں کے خلاف کارروائی قرار دیتا ہے۔
شہداء کے لواحقین نے العودہ ہسپتال میں اپنے پیاروں کو الوداع کہا۔ سوہیل مطر، جن کے پوتے اور بہو اس حملے میں جاں بحق ہوئے، غم سے نڈھال تھے۔ انہوں نے کہا، "انہوں نے ہماری امیدوں اور خوشیوں کو ختم کر دیا ہے۔” مطر نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر بار جنگ بندی کی امید ہوتی ہے، لیکن اسرائیل اپنے فیصلے بدل دیتا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان 14 ماہ سے جاری جنگ میں اب تک 44,875 افراد شہید اور 105,454 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ غزہ کی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہوتی جا رہی ہے، اور انسانی بحران شدت اختیار کر رہا ہے