شام کے غیر رسمی رہنما احمد الشرع نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی تقریبِ حلف برداری پر مبارکباد پیش کی۔
ایک بیان میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں شام اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔
الشرع کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ صدر ٹرمپ مشرقِ وسطیٰ میں امن قائم کرنے اور خطے میں استحکام بحال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ان کے بیان سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات بہتر ہونے کی امید ظاہر ہوتی ہے، جو ماضی میں کافی چیلنجز کا شکار رہے ہیں۔
2011 سے امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین اور دیگر ممالک نے شام پر سخت پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں۔ یہ پابندیاں سابق صدر بشار الاسد کی جانب سے جمہوریت کے حامی مظاہرین پر سخت کریک ڈاؤن کے بعد لگائی گئیں، جو بالآخر ایک طویل خانہ جنگی میں بدل گیا۔
جنوری میں امریکہ نے چھ ماہ کے لیے شامی حکومتی اداروں کے ساتھ لین دین پر پابندی سے استثنیٰ کا اعلان کیا تھا۔
اس اقدام کا مقصد شامی عوام کو انسانی امداد کی فراہمی کو آسان بنانا تھا۔
شام نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا، لیکن وہ مکمل طور پر پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ ملک کی بحالی اور ترقی ممکن ہو سکے۔