سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، 60 امدادی ٹرک جو کہ خوراک، رہائش اور طبی سامان پر مشتمل تھے، اردن کی سرحد پر واقع نصیب کراسنگ کے ذریعے شام میں داخل ہوئے۔
یہ امداد سعودی انسانی ہمدردی کے مشن کا حصہ ہے، جس کا مقصد شام کی نئی قیادت کی بحالی کی کوششوں کی حمایت کرنا ہے۔
سعودی امدادی تنظیم KSrelief کی نگرانی میں ہونے والی اس ترسیل کے بعد، شام بھیجے جانے والے امدادی ٹرکوں کی مجموعی تعداد 174 ہو گئی ہے۔
اس کے علاوہ، گزشتہ ماہ شروع کیے گئے سعودی فضائی امدادی پل کے تحت 16 امدادی طیارے بھی دمشق بین الاقوامی ایئرپورٹ پر پہنچ چکے ہیں، جن میں خوراک، طبی سامان اور KSrelief کی امدادی ٹیم شامل تھی۔
KSrelief کے نگرانِ اعلیٰ، عبداللہ الربیعہ نے اس موقع پر کہا کہ سعودی عرب 2011 میں شامی بحران کے آغاز سے مسلسل انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کر رہا ہے۔
یہ امداد شام میں بے گھر ہونے والے افراد، پڑوسی ممالک میں پناہ لینے والے مہاجرین اور فروری 2023 میں آنے والے زلزلے کے متاثرین کے لیے فراہم کی جا رہی ہے۔
KSrelief کے مطابق، 2011 سے 2024 کے اختتام تک سعودی عرب کی جانب سے شامی عوام کے لیے دی جانے والی کل امداد $856 ملین سے تجاوز کر چکی ہے۔