پاکستان کی ذہنی صلاحیتوں کی سفیر، عالمی میموری چیمپیئن، ورلڈ سپیڈ ریڈنگ چیمپیئن اور ورلڈ مائنڈ میپنگ چیمپیئن ایما عالم کو ان کی غیرمعمولی کامیابیوں کے اعتراف میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی حکومت نے گولڈن ویزا سے نواز دیا ہے۔ عام طور پر یہ ویزا سرمایہ کاروں، کاروباری شخصیات اور سائنسی و تخلیقی میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو دیا جاتا ہے، مگر ایما عالم کو ذہنی کھیلوں میں ان کی شاندار کارکردگی پر یہ منفرد اعزاز حاصل ہوا ہے، جو یو اے ای کی جانب سے علمی صلاحیتوں کی عالمی سطح پر پذیرائی کا ثبوت ہے۔
ایما عالم کی کامیابی پاکستان کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، جو ثابت کرتی ہے کہ اگر کوئی اپنی ذہنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے تو وہ دنیا کے کسی بھی میدان میں سبقت لے سکتا ہے۔ اس ویزے کے تحت ایما عالم کو یو اے ای میں دس سالہ رہائش اور کام کی آزادی حاصل ہوگی، جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ یو اے ای اعلیٰ صلاحیتوں کو نہ صرف تسلیم کرتا ہے بلکہ ان کی سرپرستی کے لیے بھی پرعزم ہے۔ اس اعزاز پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایما عالم نے کہا کہ یہ ویزا محض ایک سفری دستاویز نہیں بلکہ ان کے خوابوں کی تعبیر اور انسانی دماغ کی لامحدود طاقت کی پہچان ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی کامیابی پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک مشعلِ راہ ثابت ہوگی اور انہیں اپنی صلاحیتوں کو مکمل طور پر بروئے کار لانے کی ترغیب دے گی۔
ایما عالم کی کامیابی میں ان کی رہنما ثانیہ عالم کا کلیدی کردار رہا ہے، جنہوں نے انہیں فیوچرسٹک لرننگ کے تحت وہ تربیت فراہم کی، جس نے انہیں عالمی معیار کی ذہنی کھلاڑی میں تبدیل کر دیا۔ یہی وجہ ہے کہ فیوچرسٹک لرننگ کے تربیت یافتہ طلبہ اب تک چھ گنیز ورلڈ ریکارڈز اور درجنوں بین الاقوامی اعزازات اپنے نام کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایما عالم وزیراعظم کی نیشنل یوتھ کونسل کی بھی رکن ہیں، جہاں وہ نوجوانوں کے لیے بہتر پالیسیوں کی تشکیل میں معاونت کر رہی ہیں۔
ایما عالم کی یہ کامیابی نہ صرف ان کی محنت اور لگن کا ثمر ہے بلکہ پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک طاقتور پیغام بھی ہے کہ اگر علم اور مہارت کے ساتھ مسلسل جدوجہد کی جائے تو عالمی سطح پر کامیابی ممکن ہے۔ یو اے ای کا گولڈن ویزا حاصل کرنا ایما عالم کی غیرمعمولی صلاحیتوں اور پاکستان کی ذہنی برتری کا ایک واضح ثبوت ہے۔