ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد یہ سوچنا کہ ایران کی حمایت یافتہ مزاحمتی قوت کمزور پڑ گئی ہے، بالکل غلط ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں امریکہ اور اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں یہ سمجھنے میں غلطی کر رہے ہیں کہ شام کی موجودہ صورتحال سے مزاحمت کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ ان کے مطابق، امریکہ اور اسرائیل کے اقدامات اور ان کے اتحادیوں کی مدد کے باوجود مزاحمتی تحریک اپنی طاقت برقرار رکھے گی۔
خامنہ ای نے واضح کیا کہ ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کو کمزور کرنے کی اسرائیلی کوششیں ناکام ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل یہ سوچ کر خود کو دھوکہ دے رہا ہے کہ وہ شام کی صورتحال کا فائدہ اٹھا کر حزب اللہ کو ختم کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "اصل میں اسرائیل خود خطرے میں ہے اور اسی کے خاتمے کا وقت قریب آئے گا۔” ایران نے بشار الاسد کی برطرفی کے بعد ان سے فاصلہ اختیار کرنے کا اشارہ دیا ہے، تاہم اس نے شام کے ساتھ اپنے تعلقات اور مزاحمتی تحریک کی حمایت کو جاری رکھنے پر زور دیا ہے