غزہ کی جاری جنگ میں جانی نقصان مسلسل بڑھ رہا ہے، فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 20 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ یہ حملے رات گئے مختلف مقامات پر ہوئے۔ ایک بڑا حملہ مواقسی کے علاقے میں ہوا، جو اسرائیل کی جانب سے "انسانی ہمدردی کا زون” قرار دیا گیا تھا۔ اس حملے میں 8 افراد، جن میں 2 بچے بھی شامل تھے، جاں بحق ہوئے۔ یہ معلومات خان یونس کے ناصر اسپتال نے فراہم کیں۔
ایک اور حملے میں، امدادی قافلے کو محفوظ بنانے کی کوشش کے دوران 6 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ مواقسی میں ہی ایک گاڑی پر حملے میں 2 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اسی علاقے میں ایک علیحدہ حملے میں ایک اور شخص مارا گیا۔ دوسری جانب نسیراٹ پناہ گزین کیمپ میں ایک اسکول-پناہ گاہ پر ہونے والے حملے میں 3 افراد ہلاک ہوئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ صرف جنگجوؤں کو نشانہ بناتی ہے اور ان پر شہریوں کے درمیان چھپنے کا الزام لگاتی ہے۔اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ اس نے انسانی ہمدردی کے زون میں ایک حماس جنگجو کو نشانہ بنایا۔
جنگ کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں 45,200 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔ وزارت کے مطابق، شہری اور جنگجو دونوں کو ایک ہی شمار میں شامل کیا گیا ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے 17,000 سے زائد حماس جنگجو مارے ہیں، لیکن اس دعوے کے شواہد فراہم نہیں کیے گئے۔