تل ابیب /حیفا:مشرق وسطیٰ میں کشیدگی ایک بار پھر آسمان کو چھونے لگی ہے۔ جمعرات کے روز ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے بیلسٹک میزائلوں نے نہ صرف سیکیورٹی خدشات کو جنم دیا بلکہ انسانی جانوں کو بھی شدید خطرے میں ڈال دیا۔
اسرائیل کی ایمرجنسی ریسکیو سروس "میگن ڈیوڈ ایڈوم” کے مطابق، ان تازہ حملوں میں کم از کم 70 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 18 وہ افراد تھے جو بمباری کے دوران خوف کے مارے پناہ کی تلاش میں دوڑتے ہوئے زخمی ہوئے۔ ترجمان کے مطابق، تین افراد کی حالت تشویشناک جبکہ دو کو درمیانے درجے کی چوٹیں آئی ہیں۔
سب سے ہولناک منظر جنوبی اسرائیل کے شہر بئر السبع میں دیکھا گیا، جہاں سوروکا میڈیکل سینٹر جیسا اہم ہسپتال براہ راست میزائل حملے کی زد میں آیا۔ یہ ہسپتال صرف اسرائیلی شہریوں ہی نہیں بلکہ غزہ کے زخمی فوجیوں کے علاج کا بھی اہم مرکز مانا جاتا ہے۔
ترجمان کے مطابق، اسپتال کو سنگین نقصان پہنچا ہے اور کئی حصوں میں وسیع تباہی ہوئی ہے۔ حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس وقت اسپتال کا رخ نہ کریں۔
جمعرات کی صبح اسرائیل کے مختلف شہروں یروشلم، تل ابیب، اور ملک کے وسطی علاقوں میں اچانک سائرن بج اٹھے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ ایران کی جانب سے درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کیے جانے کا نتیجہ تھا۔
یروشلم میں صبح 7:10 بجے کے قریب زوردار دھماکے سنے گئے، جب اسرائیلی فضائی دفاعی نظام حرکت میں آیا یہ تنازع کے آغاز کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی دفاعی سرگرمی تھی۔
تل ابیب میں بھی خوف کی لہر دوڑ گئی، جہاں ایک رہائشی علاقے میں میزائل کے ٹکڑے گرنے کی تصدیق ہوئی۔ خوش قسمتی سے وہاں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن تین رہائشی عمارات کو نقصان پہنچا۔
یہ میزائل حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، اور خطہ ایک بڑے عسکری تصادم کے دہانے پر کھڑا دکھائی دے رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ واقعہ صرف ایک عسکری حملہ نہیں بلکہ سیاسی پیغام بھی ہے ایک ایسا پیغام جو پوری دنیا کو سنائی دیا۔