تہران : ایران کے اعلیٰ حکام نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی فضائی حملے سے قبل ہی جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا گیا تھا، جس کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی اور جوہری اخراج کا خطرہ ٹل گیا۔
ایرانی عہدیدار کے مطابق، امریکی افواج نے فردو، اصفہان اور نطنز کی جوہری تنصیبات کو ہدف بنایا، لیکن حملے سے قبل ایران نے ان مراکز سے تمام حساس مواد اور عملے کو منتقل کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نشانہ بنائے گئے مقامات پر کوئی ایسا جوہری مواد موجود نہیں تھا جس سے ریڈیائی اخراج یا ماحولیاتی نقصان کا خدشہ ہوتا۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے یہ کارروائی ناگزیر تھی۔ حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے جبکہ عالمی برادری نے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور بات چیت کے ذریعے مسئلے کے حل کی اپیل کی ہے۔
ایران نے امریکی حملے کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔