امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر عائد کی گئی پابندیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔کئی سالوں سے امریکی ناراضگی کا شکار رہنے والے شام کے لیے حکمتِ عملی میں تبدیلی لائی گئی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس حکمت عملی پر پیر کے دن دستخط کریں گے۔شام پر یہ پابندیاں بشار الاسد کے دور میں جاری کی گئی تھیں۔شام پر عائد پابندیوں کی وجوہات میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور منشیات کی سمگلنگ وغیرہ کی سرگرمیاں شامل تھیں۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ کا کہنا ہے کہ بشار الاسد سے جڑے افراد اور پراکسیز وغیرہ پر اب بھی وہی پابندیاں عائد رہیں گی جو پہلے تھیں کیونکہ یہ انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں میں ملوث رہے ہیں۔
مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سعودی دورے کے دوران شام کے نئے صدر احمد الشرع سے خصوصی ملاقات کی تھی۔احمد الشرع اُن راہنماؤں میں سے ایک ہیں جن کی خدمات کو ڈونلڈ ٹرمپ نےسراہا ہےاور امریکی صدر نے مئی میں ان پابندیوں کو اٹھانے کا عندیہ دے دیا تھا۔