اسلام آباد/قطر : پاکستانی سیاحت کو خلیجی دنیا میں فروغ دینے کا نیا باب، وزیراعظم کا شیخہ اسما کو خراج تحسین وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف نے قطری شاہی خاندان کی رکن اور عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما شیخہ اسما آل ثانی کو پاکستان کے پہاڑوں اور سیاحت کی سرکاری سفیر مقرر کر دیا۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب شیخہ اسما نے پاکستان کی بلند و بالا اور خطرناک ترین چوٹی نانگا پربت کو سر کر کے نئی تاریخ رقم کی ، وہ ایسا کارنامہ انجام دینے والی پہلی قطری خاتون بن گئیں۔
نانگا پربت (8126 میٹر)، جو "قاتل پہاڑ” کے نام سے جانا جاتا ہے، دنیا کی اُن چند چوٹیوں میں شامل ہے جنہیں سر کرنا نہایت مشکل سمجھا جاتا ہے۔ اس پہاڑ کی سرسبز و برف پوش وادیاں، جان لیوا برفانی تودے، اور پتھروں کی بارش نے کئی کوہ پیماؤں کی جانیں لے لی ہیں۔ تاہم، شیخہ اسما کی ہمت، پیشہ ورانہ تیاری، اور جذبے نے انہیں اس بلندی پر قطر کا پرچم لہرانے والا پہلا نام بنا دیا۔
شیخہ اسما آل ثانی کی پاکستان آمد اور سیاحتی سفیر مقرر ہونے کا اعلان، خلیج تعاون کونسل (GCC) اور پاکستان کے درمیان ثقافتی و سیاحتی تعلقات کو نئی جہت دے رہا ہے۔ پاکستان میں دنیا کے بلند ترین پہاڑی سلسلے، شمالی علاقہ جات کی جغرافیائی خوبصورتی، اور ہزاروں سال پرانی تہذیبیں ایسی وجوہات ہیں جن کی بنا پر جی سی سی ممالک کے شہری پاکستان کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔
قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، عمان، بحرین اور کویت جیسے ممالک سے آنے والے سیاح اب پاکستان کے شمالی علاقوں میں موسم، پہاڑ، فطرت، تاریخی مقامات، اور مذہبی سیاحت سے بھرپور لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ اسما آل ثانی کی تقرری اس رجحان کو مزید فروغ دے گی۔
پاکستان نےویژن 2030 کے تحت سیاحت کے فروغ کو قومی ترقی کا حصہ بنایا ہے۔ پاکستان ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (PTDC) کے مطابق حالیہ برسوں میں خلیجی ممالک سے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں 42 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ شیخہ اسما جیسی بین الاقوامی شخصیت کی وابستگی، پاکستان کی عالمی سیاحتی ساکھ کو مزید مضبوط کرے گی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ شیخہ اسما کی کامیابی صرف ایک فردکی نہیں بلکہ پاکستان اور قطر کے درمیان پائیداردوستی اور باہمی احترام کی علامت ہے

شیخہ اسما نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے کو زندگی بدل دینے والا تجربہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہاڑ میرے لیے ایک روحانی درس گاہ ہے۔ یہاں ہر قدم خود شناسی، خود سپردگی اور زندگی کی نرمی کا درس دیتا ہے۔ میں صرف چڑھنے کے لیے نہیں، بلکہ اندرونی سکون حاصل کرنے کے لیے پہاڑوں کا رخ کرتی ہوں۔
شیخہ اسما پہلے ہی کے ٹو، ماؤنٹ ایورسٹ، مکالو اور دیگر بلند چوٹیاں سر کر چکی ہیں، اور ان کا مقصد صرف کوہ پیمائی نہیں بلکہ دنیا کے مختلف معاشروں کے ساتھ مکالمہ، خواتین کو بااختیار بنانا، اور عالمی امن و دوستی کے پیغام کو فروغ دینا ہے۔
واضح رہے کہ قطری شہزادی شیخہ اسماء نےدوروزقبل کارنامہ انجام دیتے ہوئے نانگا پربت سر کر کے تاریخ رقم کر دی تھی -پاکستان کی خطرناک ترین چوٹی نانگا پربت کو سر کر کے قطر کی شہزادی شیخہ اسماء نے نا صرف ایک اہم کوہ پیمائی سنگِ میل عبور کیا ہے بلکہ خواتین کی طاقت، حوصلے اور عزم کی بھی بھرپور مثال قائم کی ہےجس پر حکومت کی جانب سے انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے اور پاکستان میں ان کی اس کامیابی کو ملک کی قدرتی خوبصورتی اور بین الاقوامی ایڈونچر ٹورازم کی طرف بڑھتے ہوئے عالمی رجحان کا عکاس قرار دیا۔