یروشلم/صنعا : مشرقِ وسطیٰ میں حالات ایک بار پھر شدت اختیار کر گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ منگل کی صبح یمن سے داغا گیا ایک میزائل فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔ یہ واقعہ ایک روز بعد پیش آیا جب اسرائیلی فضائیہ نے یمن کے مغربی ساحلی شہر الحدیدہ میں حوثیوں کے ٹھکانوں کو شدید بمباری کا نشانہ بنایا تھا۔
فوج نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر بیان میں کہا کہ اسرائیل کے مختلف علاقوں میں خطرے کے سائرن بجنے کے بعد، یمن سے داغا گیا میزائل کامیابی سے روک لیا گیا،حوثی گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے اسرائیلی حملے کے ردعمل میں اسرائیل کے اہم مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
فوجی ترجمان یحیی سریع کے مطابق ہم نے بن گوریون ہوائی اڈے، ایلات بندرگاہ، رامون ہوائی اڈے، یافا اور اسدود میں مخصوص اہداف کو نشانہ بنایا۔ کارروائی میں پانچ ڈرونز استعمال کیے گئے۔
اس سےقبل اسرائیلی حملوں میں الحدیدہ بندرگاہ، مشینری، اور ایندھن کے ذخیرے کو نشانہ بنایا گیا،پیر کو اسرائیلی فضائیہ نے یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ اور اطراف میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی
اسرائیلی فوج کے مطابق ہم نے انجینئرنگ مشینری، بنیادی ڈھانچے، ایندھن کے ڈرموں اور بحری آلات کو کامیابی سے نشانہ بنایا،ایک حوثی عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل نے اس چبوترے پر حملہ کیا جو حال ہی میں بندرگاہ میں دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا
اسرائیلی وزیرِ دفاع یسرائیل کاتز نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم حوثیوں کے بنیادی ڈھانچے کو دوبارہ قائم ہونے سے روکنے کے لیے پورے عزم سے کارروائیاں کر رہے ہیں۔ اگر حوثی میزائل اور ڈرون داغنا بند نہیں کرتے تو انھیں بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔
حوثیوں نے 2023 کے اختتام سے اسرائیل اور اس سے منسلک جہازوں پر حملے تیز کر رکھے ہیں۔گزشتہ ہفتے صرف 24 گھنٹوں میں دو تجارتی جہازوں کو نشانہ بنایا گیا۔جوابی کارروائی میں اسرائیلی فضائیہ نے الحدیدہ، راس عیسیٰ، اور الصلیف میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے، جن میں تقریباً 20 جنگی طیاروں نے حصہ لیا۔