ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اپنے ملک کے جوہری پروگرام پر بین الاقوامی کنٹرول سسٹم کے ساتھ تعاون کی تیاری کا اعلان کیا ہے، تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ایران کے حقوق سے دستبرداری نہیں ہوگی۔ انہوں نے گزشتہ روز فرانس کے نئے سفیر پیئر کوچارڈ کی اسناد کی وصولی کی تقریب کے دوران کہا کہ تہران کسی بھی طرح کی جارحیت کا سامنا کرنے کے لیے مضبوطی سے جواب دے گا، لیکن ایران کا بنیادی مقصد جنگ نہیں بلکہ مکالمہ ہے۔
پزشکیان نے عالمی سطح پر ایران کی عزت و حقوق کے لیے اپنے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے حقوق کا مطالبہ کرتا ہے اور اس کے لیے بین الاقوامی قوانین کے فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے کام کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک ایران کے جوہری پروگرام کو لے کر پروپیگنڈا کرتے ہیں اور ایران پر جھوٹے الزامات لگاتے ہیں، لیکن ایران ہمیشہ سفارتی راستے کو ترجیح دیتا ہے۔
پیرس کے نئے سفیر پیئر کوچارڈ نے بھی اپنے خطاب میں سیستان و بلوچستان کے شہر زاہدان میں ہونے والے حملے کے متاثرین سے تعزیت کا اظہار کیا اور فرانس کے عزم کی تصدیق کی کہ وہ مکالمے اور سفارت کاری کے ذریعے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ فرانس نے ایران کے جوہری معاملے پر بات چیت کے ذریعے حل نکالنے کی خواہش ظاہر کی اور اس بات پر زور دیا کہ سفارتی راستہ اختیار کرنا ہی واحد حل ہے۔
ایرانی صدر کے اس اعلان کے بعد، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا کہ اگر اس نے امریکہ کے بمباری سے متاثرہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو امریکہ ایرانی جوہری تنصیبات پر مزید حملے کرے گا۔ یہ بیان برطانوی وزیر اعظم کیر سٹارمر کے ساتھ سکاٹ لینڈ میں ہونے والی بات چیت کے دوران دیا گیا۔
اس وقت جب عالمی سطح پر ایران اور فرانس کے درمیان تعلقات کی نوعیت پر بات ہو رہی تھی، اسرائیل کی ایران پر بمباری کی مہم کو یاد کیا گیا، جس میں ایرانی فوجی اور جوہری ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایران نے اسرائیل پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے ڈرون اور میزائل داغے تھے۔ یہ جنگ 12 دن تک جاری رہی تھی اور اس کے نتیجے میں کئی اہم ایرانی فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔
ایران نے اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے ہمیشہ یہ موقف اختیار کیا ہے کہ وہ اپنے جوہری حقوق کا دفاع کرتا ہے اور بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہ کر اپنے مقاصد کو حاصل کرنا چاہتا ہے۔ ایرانی صدر نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ جنگ یا جارحیت کے جواب میں ایران کسی بھی دباؤ یا دھمکی کے سامنے نہیں جھکے گا اور ہر قیمت پر اپنے حقوق کا دفاع کرے گا۔