واشنگٹن: امریکہ نے حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جون میں ہونے والے تصادم کے دوران اپنے جدید دفاعی تھاڈ (THAAD) میزائل سسٹم کے تقریباً 25 فیصد ذخیرے کا استعمال کیا ہے۔ یہ انکشاف ایسے ذرائع سے سامنے آیا ہے جو اس حساس کارروائی سے باخبر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، امریکی افواج نے ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کو روکنے کے لیے 100 سے زائد تھاڈ میزائل فائر کیے، اور بعض اطلاعات کے مطابق یہ تعداد 150 تک پہنچ سکتی ہے۔
امریکہ کے پاس کل سات "تھاڈ” سسٹمز موجود ہیں، جن میں سے دو اسرائیل میں دفاعی کارروائیوں کے دوران استعمال کیے گئے۔ ان میزائل سسٹمز کی تعداد میں کمی اور اس کی فوری استعمال پر دفاعی ماہرین نے تشویش کا اظہار کیا ہے، خاص طور پر اس وقت جب عالمی سطح پر اسرائیل کے لیے امریکی حمایت میں کمی آئی ہے۔
تھاڈ ایک انتہائی جدید بیلسٹک میزائل دفاعی سسٹم ہے جو دشمن کے میزائلوں کو زمین کے اندرونی یا بیرونی فضا میں تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ سسٹم مختلف نوعیت کے میزائل حملوں کو ناکام بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اور خاص طور پر ایران جیسے خطرات کو روکنے کے لیے امریکہ کے دفاعی عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
امریکہ کے "تھاڈ” میزائل سسٹم کے استعمال میں اس غیر معمولی اضافہ نے اس ذخیرے میں کمی کی نشاندہی کی ہے جو مستقبل میں نئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے درکار ہو سکتی ہے۔ اس سسٹم کی کمیابی اور ذخیرہ کم ہونے کے باوجود امریکہ نے اپنی تیاری پر یقین دہانی کرائی ہے، تاہم دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر امریکی دفاعی سسٹم کی اس نوعیت کا استعمال تیز رفتار میں کیا جائے تو اس کا اثر عالمی سطح پر امریکی ردعمل کی صلاحیت پر پڑ سکتا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کے 2026 کے مجوزہ بجٹ کے مطابق، پچھلے سال صرف 11 "تھاڈ” میزائل تیار کیے گئے تھے، اور رواں سال صرف 12 نئے میزائلوں کی فراہمی متوقع ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ کے دفاعی ذخیرے کو دوبارہ تیار کرنے میں وقت لگے گا، جو کہ مستقبل کے کسی بڑے خطرے کا سامنا کرنے کے لیے ایک تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔
تھاڈ بیٹری میں 95 امریکی فوجی تعینات کیے جاتے ہیں اور ہر بیٹری میں 6 لانچنگ پلیٹ فارمز اور 48 میزائل ہوتے ہیں۔ یہ میزائل امریکی دفاعی کمپنی لوکہیڈ مارٹن کے ذریعے تیار کیے جاتے ہیں، اور ہر ایک میزائل کی قیمت تقریباً 1 کروڑ 27 لاکھ ڈالر ہے۔ اس دفاعی سسٹم کی قیمت اور تاثیر کے باوجود اس کی فوری فراہمی اور اس کے ذخیرے کی کمی نے عالمی سطح پر تحفظات پیدا کیے ہیں۔
تھاڈ سسٹم نے ایران کے بیلسٹک میزائلوں کو کامیابی سے روکنے میں اہم کردار ادا کیا، لیکن پھر بھی کچھ ایرانی میزائل اسرائیل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے، جس سے اس سسٹم کی مکمل صلاحیت پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ ایران کی جانب سے میزائل حملوں کا یہ سلسلہ خطے میں مزید کشیدگی کا باعث بن رہا ہے، اور امریکہ کو اپنی دفاعی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔