تہران: ایران کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے حوالے سے اہم تفصیلات جاری کی ہیں۔ ایرانی انٹیلی جنس کے مطابق، اس جنگ میں ایران کو ایک کثیر جہتی جنگ کا سامنا تھا جس میں عسکری، سیکیورٹی، اور انٹیلی جنس عوامل شامل تھے۔ جنگ میں مغربی ممالک اور اسرائیل کے درمیان قریبی تعاون دیکھا گیا، اور یہ جنگ اسرائیل کے متعدد حملوں اور ایران کے جوابی اقدامات کے بیچ میں لڑی گئی۔
ایرانی انٹیلی جنس نے بتایا کہ اس جنگ کے دوران ایران نے 23 سرکاری عہدے داروں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کو ناکام بنایا، جب کہ گزشتہ مہینوں میں ایسی 13 مزید کوششیں بھی ناکام ہوئیں۔ ایرانی انٹیلی جنس ادارے نے کہا کہ مجموعی طور پر 35 اعلیٰ سطحی سیاسی اور عسکری شخصیات کو نشانہ بنانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہو سکیں۔
ایرانی انٹیلی جنس کے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ موساد سے تعلق رکھنے والے 20 ایجنٹس کو مختلف شہروں سے گرفتار کیا گیا۔ ان گرفتار شدگان میں تہران، اراک، اصفہان، فارس، کرمان، اہواز، مغربی آذربائیجان اور کردستان کے شہر شامل ہیں۔ ان ایجنٹس کے ذریعے اسرائیل ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کی تنصیبات اور دیگر فوجی مراکز کو نشانہ بنانا چاہتا تھا، لیکن ان سازشوں کو ناکام بنا دیا گیا۔
اس جنگ کا آغاز 13 جون کو اسرائیل کے ایران پر بمباری سے ہوا، جس میں ایرانی عسکری اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں ایرانی ایٹمی سائنسدانوں اور فوجی کمانڈروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جن میں ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری، پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر انچیف جنرل حسین سلامی اور ایرانی ایٹمی توانائی ادارے کے سابق سربراہ فریدون عباسی شامل تھے۔
اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نے ڈرون طیارے اور میزائل اسرائیل کی سمت بھیجے۔ اس دوران امریکی مداخلت بھی شروع ہوئی، اور 22 جون کو امریکہ نے ایران کے اہم جوہری تنصیبات کو بمباری کا نشانہ بنایا۔امریکی بمباری کے بعد ایران نے قطر اور عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، لیکن خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس کے بعد 24 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا، جس کے بعد دونوں ممالک نے دشمنی کو عارضی طور پر روکنے کا فیصلہ کیا۔
ایران کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اس جنگ کو اپنے دفاع میں کامیاب قرار دیا ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے ہونے والی ہر سازش اور حملے کا جواب دیا۔ ایران نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے عالمی سطح پر اپنے جوہری حقوق کا تحفظ کیا ہے اور ان کے خلاف عالمی طاقتوں کی کوششوں کو ناکام بنایا۔